کنٹرول لائن کے آرپار مسلسل فائرنگ
15 مئی 2011بھارتی سکیورٹی حکام کے مطابق دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان سرحد کے قریب کنٹرول لائن پر گشت کرنے والے ایک بھارتی فوجی کی پاکستانی دستوں کی طرف سے مبینہ فائرنگ میں ہلاکت کے ایک روز بعد یہ فائرنگ کافی دیر تک جاری رہی ۔
خبر ایجنسی روئڑزکی رپورٹوں کے مطابق آج اتور کو صبح سویرے شمالی بھارت میں کشمیر کے متنازعہ علاقے کے بھارتی حصے کے سرمائی دارلحکومت جموں سے تیس کلو میٹر کے فاصلے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ بھارتی سکیورٹی زرائع کے مطابق چھوٹے ہتھیاروں سے ہونے والی فریقین کے درمیان فائرنگ تقریبا آدھ گھنٹے تک جاری رہی۔
بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے نیم فوجی دستوں کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس واقع میں’ عمرہ والی‘ کی بھارتی چوکی پر پاکستانی سپاہیوں کی طرف سے فائرنگ مبینہ طور پر بلا اشتعال کی گئی جس کا بھارتی کی طرف سے موثر جواب دیا گیا۔
ایک پاکستانی فوجی اہلکار نے تصدیق کہ کہ اطراف کے فوجیوں کے مابین فائرنگ کا یہ تبادلہ ہوا تاہم پاکستانی سکیورٹی فورسز کے اس اہلکار نے تردید کی کہ یہ جھڑپ پاکستان کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں شروع ہو ئی۔
پاکستان کے زیر انتطام جموں وکشمیر سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق فائرنگ کے اس تبادلے میں پاکستان کے تین سپاہی زخمی بھی ہوئے۔ بھارتی زرائع کے مطابق کل ہفتے کو کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ معمولی گشت کے دوران جو بھارتی فوجی پاکستانی سپاہیوں کی مبینہ فائرنگ سے شدید زخمی ہو گیا تھا وہ رات گئے ایک ہسپتال میں انتقال کر گیا۔ یہ بھارتی سپاہی گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کی سرحدی دستوں کے ساتھ جھڑپ میں ہلاک ہونے والا پہلا بھارتی فوجی ہے۔
ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح دونوں ہمسایہ ملکوں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر میں ایک فائر بندی معاہدہ سن 2003 میں طے پایا تھا۔ جس پر زیادہ تر عملدرآمد تو کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی فریقین کے سرحدی دستوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ اور چھوٹی جھڑپیں تقریبا ہر مہینے ہی سننے میں آتی ہیں۔
رپورٹ:عصمت جبیں
ادارت: شامل شمس