کشمیر: عسکریت پسندوں کے حملے میں متعدد بھارتی فوجی ہلاک
9 جولائی 2024بھارت کے زیر انتظام متنازعہ خطے جموں وکشمیر میں حکام کا کہنا ہے کہ ضلع کٹھوعہ میں عسکریت پسندوں نے بھارتی فوج کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا جس میں اس کے پانچ فوجی ہلاک اور دیگر چھ زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں دو فوجی کارروائیوں میں چھ مشتبہ عسکریت پسند اور دو فوجی ہلاک
پیر کی شام کو جب یہ واقعہ کٹھوعہ سے تقریباً 150 کلومیٹر کے فاصلے پر مچیڈی-کنڈلی-ملہار کے پاس پیش آیا، تو اس وقت بھارتی فوج کا ٹرک معمول کی گشت پر تھا۔ اس حملے میں ہلاک ہونے والے پانچ اہلکاروں میں سے ایک جونیئر کمیشنڈ افسر بھی ہے۔
'وادی کشمیر نے بھارت دشمنوں کو مناسب جواب دے دیا'، بھارتی صدر
حکام نے بتایا کہ ابتدائی حملے کے بعد عسکریت پسندو نے ٹرک پر گرینیڈ پھینکا اور پھر فائرنگ شروع کر دی، جس سے کافی جانی نقصان ہوا۔ سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی، تاہم عسکریت پسند قریبی جنگل میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
'کشمیریوں کے خلاف بھارتی جارحیت کا مقصد پاکستان کو مشتعل کرنا'
اطلاعات کے مطابق حملے کی زد میں آنے والے بھارتی فوجی اس اضافی دستے کا حصہ تھے، جنہیں چند ہفتے قبل ہی علاقے میں تعینات کیا گیا تھا۔ بھارتی میڈیا نے حکام کے ذرائع سے جو خبریں شائع کی ہیں، اس کے مطابق فوجی قافلے پر دو سمتوں سے حملہ کیا گیا۔
کیا پاکستان مخالف بیان بازی بھارت کے انتخابات کو متاثر کرے گی؟
اس واقعے کے بعد فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان دیر رات تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا اور علاقے میں اضافی کمک بھی بھیجی گئی۔ حکام کے مطابق عسکریت پسندوں کی تلاش جاری ہے اور منگل کے روز اس آپریشن میں اسپیشل فورسز کے اہلکار بھی شامل ہوں گے۔
کشمیر میں بھارتی فوج کے خلاف حملوں میں تیزی
بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں عام طور پر وادی کشمیر کے علاقے میں عسکریت پسندی کا غلبہ رہا ہے، تاہم گزشتہ چند ماہ سے خطہ جموں میں بھارتی فوج پر حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ جموں خطے میں گزشتہ ایک ماہ کے اندر اس نوعیت کا یہ ایسا پانچواں حملہ ہے، جس میں بھارتی فوج کو کافی زک پہنچی ہے۔
اتوار کے روز ہی راجوری ضلع میں ایک فوجی کیمپ پر حملہ ہوا تھا، جس میں ایک فوجی زخمی ہوا۔ جبکہ پیر کے اس حملے سے محض 24 گھنٹے قبل وادی کشمیر میں دو انکاؤنٹر ہوئے تھے۔
بھارتی انتخابات کے دوران کشمیر میں عسکریت پسندوں کے حملے
جنوبی ضلع کولگام میں دو مختلف تصادم میں چھ عسکریت اور دو بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ کشمیر پولیس کے مطابق ان واقعات میں ایک پیرا ٹروپر سمیت دو فوجی مارے گئے جبکہ ایک شدید طور پر زخمی ہوا۔
سرینگر میں بھارتی فوجی قافلے پر حملہ، فضائیہ کا ایک اہلکار ہلاک، پانچ فوجی زخمی
گزشتہ ماہ بھی جموں خطے کے ضلع ریاسی میں شدت پسندوں نے ایک بس پر فائرنگ کر دی تھی جس کی وجہ سے بس کھائی میں گرنے سے نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے کچھ دن بعد ہی مسلح عسکریت پسندوں نے ایک گاؤں میں فائرنگ کی اور جب سکیورٹی فورسز وہاں پہنچے، تو اس کے بعد ہونے والی گولی باری میں سی آر پی ایف کا ایک اہلکار اور دو عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔
بھارتی کشمیر میں عام انتخابات کی ہلچل اور سیاسی انتشار
پولیس نے بتایا کہ گزشتہ ماہ جموں کے ڈوڈا ضلع کے گندوہ علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان شدید گولی باری کے بعد تین شدت پسند مارے گئے تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ عسکریت پسند کشمیر میں فوج اور پولیس پر حالیہ حملوں میں ملوث تھے۔
حکومت کا رد عمل
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے فوجی جوانوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارتی فوج خطے میں امن کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے اپنی تعزیتی پیغام میں کہا، ''میں کٹھوعہ میں ایک 'دہشت گردانہ' حملے میں اپنے بہادر بھارتی فوج کے پانچ جوانوں کی ہلاکت پر بہت غمزدہ ہوں۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ میری گہری تعزیت ہے۔ قوم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔''
ان کا مزید کہنا تھا، ''دہشت گردی کے خلاف جنگی پیمانے پر آپریشن جاری ہے اور ہمارے سپاہی خطے میں امن و امان قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ میں اس خوفناک دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔''
حزب اختلاف کے رہنما راہل گاندھی نے بھی کہا کہ فوج پر اس' بزدلانہ حملے' انتہائی قابل مذمت ہیں۔
ان کا کہنا تھا، ''ایک ماہ کے اندر پانچواں دہشت گرد حملہ ملک کی سلامتی اور ہمارے فوجیوں کی زندگیوں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ ایسے مسلسل دہشت گرد حملوں کا حل کھوکھلی تقریروں اور جھوٹے وعدوں سے نہیں، بلکہ مضبوط کارروائی سے نکلے گا۔ غم کی اس گھڑی میں ہم ملک کے ساتھ کھڑے ہیں۔''
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں شدت پسندی کے خلاف جنگ آخری مرحلے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا، ''جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف ہماری لڑائی، ایک طرح سے آخری مرحلے میں ہے۔ ہم وہاں دہشت گردی کے باقی ماندہ نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے کثیر الجہتی حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔''
تاہم حزب اختلاف کا کہنا ہے کشمیر سے متعلق مودی حکومت کی پالیسی ناکام ثابت ہوئی ہے اور عسکریت پسندی کے واقعات میں کمی کے بجائے وقت کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔