1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کریٹیکس ایوارڈز: بہترین فلم ’گُڈ بائے ٹُو لینگُوئج‘

عابد حسین4 جنوری 2015

امریکی کریٹیکس ایوارڈز کے بعد آسکر ایوارڈز کی نامزدگیوں کا اعلان کیا جاتا ہے۔ ہفتے کی شام انیویارک میں فلموں کے امریکی نقادوں کی سوسائٹی نے ایوارڈز تقسیم کیے۔ بہترین فلم کا ایوارڈ ’گُڈ بائے ٹُو لینگُوئج‘ کو دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/1EEnR
تصویر: Festival de Cannes

امریکا میں فلمی ناقدین کی تنظیم نیشنل سوسائٹی فار فلم کریٹیکس کہلاتی ہے۔ ناقدین کی تنظیم کی جانب سے بہترین فلم کے ایوارڈ کو عالمی سطح پر بہت اہمیت دی جاتی ہے اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایوارڈز خاص طور پر آسکر ایوارڈز کی نامزدگیوں پر اثر انداز ہو تے ہیں۔ یہ تنظیم انسٹھ ممتاز ناقدین پر مشتمل ہے۔ ان ناقدین کا تعلق ممتاز اخبارات و جرائد اور دوسرے ذرائع ابلاغ سے ہے۔ سوسائٹی نے ژاں لُک گُوڈا (Jean-Luc Godard) کی فلم ’گُڈ بائے ٹُو لینگُوئج‘ کو گزشتہ برس کی بہترین فلم قرار دیا۔ خیال رہے کہ چوراسی برس کے ژاں لُک گوڈا عالمی شہرت کے ہدایتکار ہیں اور اُن کے نام پر کئی شہرہٴ آفاق فلمیں ہیں۔

کریٹیکس ایوارڈر کی تقریب میں ’گُڈ بائے ٹُو لینگُوئج‘ کو بہترین فلم کے اعزاز پر شائقین حیران رہ گئے ہیں۔ اِس فلم کو نیشنل بورڈ آف ریویو اور نیویارک فلم کریٹیکس سرکل کے علاوہ گولڈن گلوبز میں بھی نظر انداز کر دیا گیا تھا۔ فلم کا منظر نامہ ایک شادی شدہ خاتون، ایک سنگل مرد اور آوارہ کتے کے گرد گھومتا ہے۔ اِن کا تعلق ایک مخصوص رفتار کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے۔ فلم کی طوالت بھی بہت زیادہ نہیں ہے۔ اِس کا مجموعی دورانیہ ستر منٹ ہے۔ کریٹیکس ایوارڈز آسکر ایوارڈز کی نامزدگیوں سے قبل آخری ایوارڈز ہیں۔ آسکر ایوارڈر کی نامزدگیوں کی تقریب پندرہ جنوری اور پھر تقسیم بائیس فروری کو ہو گی۔ دونوں تقاریب کی میزبانی ہمیشہ کی طرح لاس اینجلس کو حاصل ہے۔

Regisseur Jean-Luc Godard
چوراسی برس کے ژاں لُک گوڈا عالمی شہرت کے ہدایتکار ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

ژاں لُک گُوڈا (Jean-Luc Godard) کی فلم ’گُڈ بائے ٹُو لینگُوئج‘ نے ایک اور فلم ’بوائے ہُڈ‘ کو بہت معمولی فرق سے مات دی۔ دونوں فلموں کے درمیان سخت مقابلہ بتایا گیا ہے۔ فلم ’بوائے ہُڈ‘ کے ہدایتکار رچرڈ لنکلیٹر ہیں۔ کریٹیکس ایوارڈز میں بہترین ہدایتکار کا ایوارڈ فلم ’بوائے ہُڈ‘ کی شاندار ہدایتکاری پر رچرڈ لیکلیٹر کو دیا گیا۔ انیسویں صدی کے برطانوی مصنف جے ایم ڈبلیو ٹرنر کی زندگی پر بنائی گئی فلم مسٹر ٹرنر سے بھی خاصی توقعات وابستہ تھیں مگر اِس فلم کا مرکزی کردار ادا کرنے والے ٹموتھی اسپال کو بہترین اداکار کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

بیلجیئم کے ماحول میں ایک کارخانے میں کام کرنے والی خاتون ورکر کا اپنی نوکری بچانے کے لیے مزدوروں کی رائے اپنے لیے ہموار کرنے کو فلم ’ ٹُو ڈیز، وَن نائٹ‘ (دو دن ایک رات) میں سمویا گیا ہے۔ خاتون ورکر کا کردار مقبول فرانسیسی اداکارہ ماریان کوٹیار (Marion Cotillard) نے بھرپور طریقے سے ادا کیا۔ کریٹیکس ایوارڈ برائے بہترین اداکارہ ماریان کوٹیار ہی کو دیا گیا۔ فلم ’بوائے ہُڈ میں بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈ پیٹریشیا ارکٹ کو ملا۔