1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرکٹ ورلڈ کپ: اتوار کے معرکے

20 فروری 2011

کرکٹ ورلڈ کپ میں اتوار کو دو میچ کھیلے جا رہے ہیں۔ پہلا مقابلہ کینیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان بھارتی شہر چنائی میں جاری ہے جبکہ دوسرا میچ سری لنکا اور کینیڈا کے درمیان ہمبن توتا میں کھیلا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/10Ke6
بھارتی کرکٹ ٹیم کی ایک مداحتصویر: picture alliance/dpa

کینیا کی ٹیم ٹاس جیتنے کے بعد پہلے بیٹنگ کر رہی ہے۔ گروپ اے کی ٹیموں کینیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان اس سے پہلے صرف ایک میچ ہوا تھا، جو 2007ء کے ورلڈ کپ میں کھیلا گیا۔ نیوزی لینڈ نے یہ میچ 148رنز سے جیت لیا تھا۔ ان دونوں ٹیموں کا برصغیر کی سرزمین پر اس سے پہلے کبھی سامنا نہیں ہوا۔

نیوزی لینڈ کے اسپنر جمعرات کو بخار میں مبتلا ہو گئے تھے، جس کے باعث انہیں ہسپتال لے جانا پڑا تھا۔ تاہم اتوار کے میچ کے لیے وہ اپنی ٹیم میں شامل ہیں۔

سری لنکا کی ٹیم اس وقت اچھی فارم میں ہے۔ اس نے حال ہی میں ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں فتح حاصل کی ہے جبکہ وہ اس سے پہلے نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف سہ فریقی سیریز میں بھی کامیاب رہی ہے۔

کینیڈا کی ٹیم نے بھی حالیہ دِنوں میں نسبتاﹰ اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا ہے، جو آئرلینڈ اور کینیا کے خلاف اس کے میچز میں دیکھنے کو ملا۔ اس ورلڈ کپ کے ایک پریکٹس میچ میں تو اس نے اپ سیٹ کی صورت حال بھی پیدا کر دی تھی، جب وہ انگلینڈ کو ہرانے کے قریب پہنچ گئی، تاہم انگلش ٹیم نے یہ میچ سولہ رنز سے جیتا۔

Cricket Begeisterung in Bangladesch
اس ورلڈ کپ کی میزبانی بنگلہ دیش، بھارت اور سری لنکا کر رہے ہیںتصویر: bdnews24.com

سری لنکا اور کینیڈا کے درمیان اب تک ایک ہی میچ کھیلا گیا ہے، جس میں فتح سری لنکا کو ملی تھی۔ 2003ء کے اس میچ میں کینیڈا کی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے صرف چھتیس رنز بنا سکی تھی جبکہ سری لنکا نے چار اوورز اور چار گیندوں میں ہی ہدف حاصل کر لیا تھا۔ ان دونوں ٹیموں کا بھی اس سے قبل برصغیر کی سرزمین پر کبھی سامنا نہیں ہوا۔

قبل ازیں ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ ہفتہ کو بنگلہ دیش اور بھارت کےدرمیان ڈھاکہ میں کھیلا گیا، جس میں کامیابی بھارت کے حصے میں رہی۔ بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے چار کھلاڑیوں کے نقصان پر 370 رنز بنائے۔ اس ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے بنگلہ دیش کی ٹیم نو کھلاڑیوں کے نقصان پر 283 رنز ہی بنا سکی۔

رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں