1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرپٹو کرنسی کی قیمت میں کمی، پابندی کے خدشات

عنبرین فاطمہ/ نیوز ایجنسیاں
6 فروری 2018

عالمی اسٹاک مارکیٹ میں آج ہونے والی شدید مندی کے بعد بِٹ کوائِن کی قیمت بھی رواں برس کے دوران نصف سے بھی کم ہو چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/2sCDC
Symbolbild Bitcoin rutscht ab
تصویر: Getty Images/D. Kitwood

اس کرپٹو کرنسی کی قیمت 13 فیصد کمی کے ساتھ 5,992 امریکی ڈالرز پر پہنچ گئی جبکہ گزشتہ برس دسمبر میں جلد پیسہ کمانے کے خواہشمند افراد کی بڑی تعداد میں اس ڈیجیٹل کرنسی کی خریداری کے رجحان کے باعث بِٹ کوائن کی قیمت ریکارڈ 20 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔

کرپٹو مارکیٹ میں ایسی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ اس کرنسی کی سب سے بڑی مارکیٹیں یعنیٰ چین، روس اور جنوبی کوریا کی حکومتیں اس کرنسی کے خلاف کریک ڈاون کا ارادہ رکھتی ہیں۔ گزشتہ ہفتے بھارت کی جانب سے بھی یہ اعلان سامنے آیا کہ وہ کرپٹو کرنسیوں کے خاتمے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ بھارت کے مطابق کرپٹو کرنسی غیر قانونی کاموں کی فنڈنگ میں استعمال کی جا رہی ہے۔ جبکہ جاپانی حکام کا بھی کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ورچوئل کرنسی ایکسچینج پر ہیکرز کے ہاتھوں 530 ملین ڈالر کی چوری کے بعد چھاپہ مارا ہے۔

آن لائن ادائیگیوں کے حوالے سے خطرات کا جائزہ

کرپٹو کرنسی کے حوالے سے یورپ، جاپان اور امریکا کے مرکزی بینکوں نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اسی حوالے سے کئی کمرشل بنیادوں پر کام کرنے والے قرض دہندگان نے بھی اپنے صارفین پر کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بٹ کوائن کی صورت میں ادائيگیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یاد رہے کہ بٹ کوائن کی قیمت میں رد و بدل کے پیچھے سرگرم عناصر کے بارے ميں جاننا یا ان کا اندازہ لگانا انتہائی مشکل کام ہے جبکہ یہ روایتی کرنسیوں اور کموڈیٹیز کے مقابلے میں زیادہ غیر مستحکم بھی ہے۔

  

بِٹ کوائن فیوچر ٹریڈنگ، کیا ڈیجیٹل کرنسی مستحکم ہو سکے گی؟