1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرزئی کا دورہء بھارت، تعلقات بڑھانے کے عہدوپيمان

13 نومبر 2012

افغان صدر حامد کرزئی نے دورہ بھارت کے موقع پر چار اقتصادی معاہدوں پر دستخط کيے ہيں۔ ان کے دورے کا ايک مقصد بھارت کو افغانستان ميں مزيد سرمايہ کاری کی ترغيب دينا ہے۔

https://p.dw.com/p/16hhR
تصویر: AP

بھارت کا چار روزہ دورہ کرنے والے افغان صدر حامد کرزئی کے ليے يہ ملک نيا نہيں ہے۔ بھارت سے ان کا تعارف ان کی جوانی میں ہی ہو گیا تھا۔ اُنہوں نے يونيورسٹی سطح کی تعلیم وہیں حاصل کی۔

حامد کرزئی نے اپنے دورے ميں خاص طور پر اقتصادی روابط پر زور ديا۔ انہوں نے بھارتی وزير اعظم من موہن سنگھ کے ساتھ زراعت اور معاشی ڈھانچے اور کان کنی کے شعبوں سے متعلق کل چار اقتصادی معاہدوں پر دستخط کيے۔ وزير اعظم من موہن سنگھ نے ايک پريس کانفرنس ميں کہا کہ بھارت افغانستان ميں 100 ملين ڈالر کی سرمايہ کاری کرے گا اور اس طرح  افغانستان کی مجموعی امداد کو بڑھا کر دو ارب ڈالر کر دے گا۔ حامد کرزئی نے کہا:  ’’افغانستان خود اعتمادی سے مستقبل کی طرف ديکھ رہا ہے اور آج وہاں سرمايہ کاری کے مواقع بہتر ہيں۔ بھارت ملک کی تعمير نو ميں ہمارا اوّلين ساتھی ہے۔‘‘

اس کے علاوہ بھارت افغان سلامتی کے عملے کی تربيت ميں زيادہ حصہ لے گا۔  دونوں ملک  پچھلے سال  ايک دفاعی معاہدے پر دستخط کر چکے ہيں۔

صدر آصف زرداری، صدر حامد کرزئی
صدر آصف زرداری، صدر حامد کرزئیتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی کی ايسن ڈيوزبرگ يونيورسٹی کے سياسيات کے پروفيسر ہپلر کہتے ہیں:  ’’بھارت کو انتہا پسندی پر تشویش ہے اور وہ نہيں چاہتا کہ افغانستان پھر انتہا پسندی کا گڑھ بن جائے۔ اس کے علاوہ بھارت کی افغانستان ميں دلچسپی کا سبب پرانے حريف پاکستان سے مقابلہ ہے۔ پاکستان اوربھارت کے درميان مقابلے کا ميدان جزوی طور پرافغانستان بھی ہے۔‘‘

پاکستان کو افغانستان ميں بھارت کی بڑھتی ہوئی دلچسپی پر تشويش ہے۔ ايک جرمن ٹيلی وژن کے 2009 کے سروے کے مطابق افغانستان کے تين چوتھائی يعنی 75 فيصد شہری بھارت کے بارے ميں اچھے جذبات رکھتے ہيں جبکہ پاکستان کو صرف آٹھ فيصد افغان اچھا سمجھتے ہيں۔

کابل يونيورسٹی کے ليکچرر سعيد مسعود کا کہنا ہے کہ 2014ء ميں افغانستان سے بين الاقوامی افواج کے انخلاء کے بعد وہاں بھارت کا سياسی اثر بہت بڑھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے افغانستان کے طويل دوستانہ روابط کے باوجود اُسے بھارت سے محتاط رہنا ہو گا اور پاکستان کو بھی پر امن طور پر افغان امور ميں حصہ لينے کا موقع ملناچاہيے۔ 

کابل يونيورسٹی
کابل يونيورسٹیتصویر: DW

بھارت نے طالبان سے جنگ ميں شمالی اتحاد کی مدد کی تھی۔ طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد سے بھارت افغانستان کو پھر بہت امداد دے رہا ہے۔

صدر کرزئی بارہ مرتبہ سے زائد بھارت کا دورہ کر چکے ہيں۔ انہوں نے بھارتی ٹيلی وژن پر اپنے ایک بیان میں بھارت کو بہترين ملک قرار دیا ہے۔

W.Hasrat Nazimi,sas/H.Spross,ng