1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی کی رہائشی عمارت میں دھماکا، 5 ہلاک متعدد زخمی

21 اکتوبر 2020

پاکستان کے بندرگاہی شہر کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ایک رہائشی عمارت میں دھماکے کے نتیجے میں تاحال اطلاعات کے مطابق 5 افراد ہلاک متعدد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3kDRJ
Pakistan Anschlag in Karachi
تصویر: Asif Hassan/AFP/Getty Images

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آج صبح ساڑھے نو بجے کے قریب مسکن چورنگی پر ہونے والے دھماکے میں زخیموں کی تعداد 25 تک پہنچ چُکی ہے جبکہ 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ مسکن چورنگی کی جس عمارت میں دھماکا ہوا وہاں نیچے کی منزل پر زیادہ تر کمرشل دکانیں اور بینک وغیرہ تھے جبکہ پہلی منزل سے رہائشی فلیٹس کا سلسلہ شروع ہوتا تھا جن میں کئی دہائیوں سے لوگ آباد تھے۔ یہ چورنگی دراصل کراچی کے کئی گنجان آباد علاقوں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے۔ مسکن چورنگی سے ایک راستہ جامعہ کراچی ، ایک سُپر ہائی وے ایک عزیز آباد اور ایک گلشن چورنگی کی طرف جاتا ہے۔ دریں اثناء ڈی جی رینجرز نے کہا ہے کہ اب ملبے تلے کوئی شخص دبا نہیں ہے۔ فوری کارروائی کر کے تمام زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔ 

ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق بُدھ کے روز کراچی کے ایک مرکزی رہائشی علاقے گلشن اقبال کی مسکن چورنگی کے نزدیک ایک عمارت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں اس عمارت کو شدید نقصان پہنچا  جب کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے میں زحمی ہونے والے افراد کو قریبی پٹیل ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ دھماکے کی نوعیت ابھی تک واضح نہیں ہوئی تاہم مبین ٹاؤن پولیس کے ایس ایچ او نے ابتدائی بیان دیتے ہوئے کہا، ''دھماکا غالباً ایک گیس سلینڈر پھٹنے سے ہوا۔‘‘ بموں کو ناکارہ بنانے والا اسکواڈ جائے واقعہ پر پہنچ چکا ہے اور دھماکے کی اصل وجوہات اور اس کے محرکات کے سلسلے میں چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ جس چار منزلہ عمارت میں یہ ہوا، اُس کے تمام شیشے ٹوٹ کر گرے اور آس پاس کی عمارتوں اور گاڑیوں وغیرہ کو بھی اس سے نقصان پہنچا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس عمارت کی دو منزلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔ دریں اثناء سندھ پولیس کے انسپکٹر جنرل  مشتاق مہر نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کراچی ایسٹ کے ایس ایس پی کو فوری طور پر تحقیقات کرنے اور دھماکے کی وجوہات سمیت پولیس کی اس واقعے کے بعد کیے گئے فوری اقدامات کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ پولیس اور رینجرز نے جائے حادثہ کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے اور علاقے سے ملبے کو صاف کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ ملبے کے نیچے سے مزید زخمیوں کو تلاش کرنے اور انہیں نکالنے کی کارروائی جاری ہے۔

یاد رہے کہ ابھی گزشتہ روز یعنی منگل کو ہی کراچی کے ایک اور گنجان آباد علاقے کیماڑی کی شیرین جناح کالونی کے ایک بس ٹرمینل کے داخلی حصے میں زور دار بم دھماکے میں پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کی تفتیشی کارروائی کے بعد بتایا گیا تھا کہ بس ٹرمینل کے داخلی دروازے کے پاس دھماکا خیز مواد  ایک موٹر سائیکل پر نصب تھا جس کے پھٹنے سے پانچ افراد زخی ہوئے تھے۔

ک م / ع ت/ خبر رساں ادارے     

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں