1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی: کوئی بڑا حملہ نہیں تھا، صورتحال کنٹرول میں ہے، حکام

امتیاز احمد10 جون 2014

پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ کراچی ایئر پورٹ کے قریب ہونے والا دوسرا حملہ بغیر کسی جانی نقصان کے ختم ہو چکا ہے۔ کرنل طاہر علی کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بڑا حملہ نہیں تھا اور اس میں کسی بھی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

https://p.dw.com/p/1CFFU
تصویر: picture-alliance/dpa

ایئرپورٹ سکیورٹی فورس کے ترجمان کرنل طاہر علی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے فائرنگ کی تھی، جو فرار ہو چکے ہیں۔ کرنل طاہر علی کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بڑا حملہ نہیں تھا اور اس میں کسی بھی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے اس حملے کے خاتمے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کارروائی میں تین سے چار حملہ آور ملوث تھے۔ دریں اثناء کراچی ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن بحال کر دیا گیا ہے۔

قبل ازیں یہ خبریں آئی تھیں کہ مسلح افراد نے کراچی ایئر پورٹ سے ملحق سکیورٹی چیک پوسٹ اور ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کی اکیڈمی پر حملہ کر دیا ہے۔

ابھی ایک روز پہلے ہی طالبان عسکریت پسندوں نے کراچی میں ملک کے مصروف ترین ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 37 افراد مارے گئے تھے۔ اے ایس ایف کے ایک ترجمان نے بتایا تھا کہ حملہ آوروں اور ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کے ترجمان غلام عباس میمن نے کہا تھا مسلح حملہ آوروں نے دو مختلف داخلی راستوں سے عمارت تک رسائی کی کوشش کی جبکہ سکیورٹی فورسز ابھی تک ان کے خلاف جوابی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ میمن نے کہا تھا کہ فی الحال حملہ آوروں کی تعداد اور لڑائی کی وجہ سے ممکنہ ہلاکتوں سے متعلق حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے بتایا تھا کہ حملہ آوروں کی تعداد دس تک ہو سکتی ہے۔

پاکستان آرمی نے کہا تھا کہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے متاثرہ علاقے میں فوج کو روانہ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کے مقامی میڈیا پر دکھائے جانے والے مناظر میں رینجرز اور ایلیٹ پولیس کمانڈوز کی نقل و حرکت بھی دیکھی جا سکتی تھی۔

پاکستان سول ایوی ایشن کے ایک ترجمان مسعود تاجور نے بتایا تھا کہ اس حملے کے بعد ایک مرتبہ پھر کراچی ایئر پورٹ پر اترنے اور وہاں سے روانہ ہونے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایک دوسرے ترجمان عابد قائم خانی نے بتایا کہ کراچی آنے والی تمام پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔

مبینہ طور پر جس چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ اے ایس ایف کیمپ کے داخلی راستے پر واقع ہے اور ہوائی اڈے کے مسافروں کے لیے ٹرمینل سے قریب ایک کلومیٹر کی دوری پر ہے۔

مزید تفصیلات ابھی موصول ہو رہی ہیں۔