کراچی میں فائرنگ، دو فوجی ہلاک
26 جولائی 2016جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج کے ڈاکٹر کلیم شیخ نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کو خادم حسین اور عبدالرزاق کے نام سے شناخت کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فوجیوں کو جسم کے اوپر والے حصے میں گولیاں لگی ہیں۔
کلیم شیخ کا مزید کہنا تھا، ’’عبدالرزاق ہسپتال پہنچتے ہی دم توڑ گیا تھا جبکہ حسین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کچھ دیر بعد دم توڑ گیا۔‘‘ محکمہ ء انسداد دہشت گردی کے ایک پولیس افسر راجہ عمر خطاب کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’صدر کے مصروف علاقے میں اس وقت فائرنگ کی گئی، جب فوجیوں کی گاڑی گشت کر رہی تھی۔
جناح ہسپتال کی ایک دوسری ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ فوجیوں کو کندھوں، گردن اور سر پر گولیاں لگی ہیں۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
پاکستان کے پیرا ملٹری رینجرز ایک عرصے سے کراچی میں عسکری گروپوں اور سیاسی جماعتوں کے مسلح ونگز کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان کی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ متعدد مرتبہ یہ الزام عائد کر چکی ہے کہ رینجرز کی طرف سے ان کے کارکنوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
کراچی میں طالبان سے ہمدردیاں رکھنے والے متعدد گروہ بھی موجود ہیں۔ ان گروپوں کی طرف سے بھی اکثر اوقات پرتشدد کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ دریں اثناء سن دو ہزار تیرہ کے بعد سے رینجرز کی کارروائیوں کے نتیجے میں اس شہر میں ہونے والی قتل کی وارداتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں برس کراچی میں تین سو نوے افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ان میں سے اٹھارہ پولیس اہلکار تھے۔ گزشتہ برس کراچی میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے اور ان میں ستر پولیس اہلکار بھی تھے۔
گزشتہ برس دسمبر میں بھی اسی علاقے میں رینجرز کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی اور اس واقعے میں بھی متعدد اہلکار مارے گئے تھے۔