1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کانگو مذاکرات کے لئے تیار

5 دسمبر 2008

کانگو حکام نے کہا ہے کہ حکومت، باغی رہنما جنرل لوراں نکونڈا سے امن مذاکرات کے لئے تیار ہے۔

https://p.dw.com/p/GAFa
ڈیوکریٹک ریپبلک آف کانگو کے وزیر خارجہ نے باغیوں کے ساتھ جنگ بندی کے حوالے سے بھی حکومتی رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔تصویر: picture-alliance/ dpa

ڈیوکریٹک ریپبلک آف کانگو کے وزیر خارجہ نے باغیوں کے ساتھ جنگ بندی کے حوالے سے بھی حکومتی رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق کانگو حکومت اور باغیوں کے درمیاں امن مذاکرات پیر کے روز سے کینیا کے شہر نیروبی میں ہوں گے۔

حکومت کی جانب سے اس بیان کے سامنے آنے سے کانگو میں کئی ماہ سے جاری خانہ جنگ کے خاتمے کے حوالے سے امید پیدا ہو گئی ہے۔ اس سے قبل باغی رہنما لوراں نکونڈا نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت ان سے براہ راست مذاکرات کرے ورنہ وہ جنگ بندی ختم کر دیں گے۔

گزشتہ ہفتے باغی لیڈر جنرل لوراں نکونڈا نے نائیجیریا کے سابق صدر اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اوباسانجو سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو کہا تھا اگر حکومت نے ان سے مذاکرات نہیں کئے تو پھر جنگ ہو گی۔

’’میرے خیال میں سب سے بہتر راستہ مذاکرات ہیں، ہم جانتے ہیں کہ حکومتی فوج میں لڑنے کی سکت نہیں ہے ان کے پاس صرف ایک ہی راستہ بچتا ہے اور وہ ہے بات چیت کا راستہ ۔‘‘

نکونڈا کہنا تھا کہ اوباسانجو سے ملاقات میں اصولی طور پرحکومت اور باغیوں کے درمیان براہ راست مذاکرات پر اتفاق ہوا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب تک مزاکرات کے لئے جگہ کا تعین نہیں کیا جا سکا۔

جنرل نکونڈا سے ملاقات کے بعد اوباسانجو نے کانگو کے صدر جوزف کابیلا سے بھی ملاقات کی تھی اور ان ملاقاتوں کے بعد انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ کانگو میں امن کے حوالے سے بہت جلد مثبت پیش رفت ہونے والی ہے۔