1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل کی سڑکوں سے آسکر کی تقریب تک، افغانستان کے محمدی کی کہانی

8 فروری 2013

فواد محمدی نے اپنی آدھی زندگی کابل کی سڑکوں پر لغت اور نقشے بيچنے ميں گزار دی ليکن آج يہی فواد آسکر ايوارڈز کی تقريب ميں شرکت کے ليے پہلی مرتبہ اپنے ملک سے باہر جانے کی تياری ميں مصروف ہے۔

https://p.dw.com/p/17acA

سبز رنگ کی روشن آنکھوں والا 14 سالہ فواد محمدی کابل کی سڑکوں پر سياحوں کو مختلف اشياء بيچ کر اپنا گزارا کرتا ہے۔ وہ آج تک شمالی شہر مزار شريف سے آگے نہيں گيا۔ تاہم اب محمدی کو نہ صرف اپنی زندگی ميں پہلی مرتبہ ہوائی جہاز کا سفر کرنا ہے بلکہ اسے پہلی مرتبہ ہی اپنے ملک سے باہر بھی جانا ہے، اور وہ بھی آسکر ايوارڈز ميں شرکت کے ليے۔’’يہ ميرے اور افغانستان کے ليے ايک اعزاز کی بات ہوگی کہ ميں دنيا کے مشہور ترين اداکاروں سے ملاقات کر سکوں۔‘‘

فواد محمدی دراصل پائلٹ بننا چاہتا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ ہوائی جہاز ميں اپنے سفر کے دوران وہ کاک پٹ کی ايک جھلک ديکھ سکے۔ چند برس قبل محمدی کے والد کا انتقال ہو گيا تھا۔ اس کے اہل خانہ ميں والدہ سميت پانچ بھائی اور ايک بہن شامل ہيں۔ اس نے سات سال کی عمر ميں چوئنگ گم بيچنے سے اپنے کام کا آغاز کيا اور پھر آہستہ آہستہ اپنے کاروبار کو پھيلاتے ہوئے لغت، نقشے اور ديگر اشياء بيچنا شروع کر ديں۔ افغان دارالحکومت کابل کی مشہور ’چکن اسٹريٹ‘ پر سياحوں سے اس نے انگريزی سيکھی اور ايسے ہی چند سياحوں کی مدد سے ايک پرائيوٹ اسکول ميں داخلہ بھی لے ليا۔

آج يہی فواد محمدی بزکشی بوائز نامی ايک فلم ميں اداکاری کرنے کے بعد اب آسکر کی تقریب ميں شرکت کے ليے تيار ہے کيونکہ اس فلم کو ’بيسٹ لائيو ايکشن شارٹ فلم کيٹيگری‘ ميں ايوارڈ کے ليے نامزد کيا گيا ہے۔ فلم کی کہانی دو انتہائی غريب لڑکوں کے گرد گھومتی ہے، جو بزکشی نامی پولو نما ايک کھيل کے پيشہ ور کھلاڑی بننا چاہتے ہيں۔ افغانستان ميں کھيلے جانے والے اس کھيل ميں کھلاڑی گھوڑوں پر سوار ہو کر ايک ذبح شدہ بکری کو اپنے ہدف تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہيں۔

بزکشی بوائز نامی يہ فلم سيم فرنچ نامی ايک امريکی فلمساز کا شاہکار ہے اور اس فلم کو بنانے کا مقصد افغانستان کی مقامی فلمی صنعت کی معاونت کرنا ہے۔ فرنچ نے پانچ سال افغانستان ميں گزارے ہيں اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی اس 28 منٹ دورانیے کی فلم کے ذريعے وہ اپنے افغان فلم پراجيکٹ کے تحت اس صنعت سے وابستہ مقامی لوگوں کو تربيت دينا چاہتے تھے۔ 36 سالہ فرنچ نے اپنی فلم کے بارے ميں بات کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے کبھی اپنے سپنوں ميں بھی نہيں سوچا تھا کہ يہ فلم اتنی آگے چلی جائے گی اور اسے آسکر ايوارڈ کے ليے نامزد کيا جائے گا۔‘‘

اس فلم ميں دوسرے لڑکے کا کردار جواں مرد پائز ادا کر رہا ہے، جس کے والد افغانستان کے ايک اداکار ہيں۔ پائز کی عمر بھی 14 برس ہی ہے تاہم وہ پانچ سال کی کم عمری سے اداکاری کر رہا ہے اور اس کی فلم فرانس کے مشہور کن فلم فيسٹول تک رسائی حاصل کرچکی ہے۔ بزکشی بوائز ميں محمدی ايک لوہار کے بيٹے کا کردار ادا کرتا ہے، جس کا باپ چاہتا ہے کہ اس وہ اسی کے نقش قدم پر چلے جبکہ ايک بے گھر لڑکے کا کردار پائز ادا کرتا ہے۔

دونوں افغان لڑکے چوبيس فروری کو لاس اينجلس ميں ہونے والے آسکر ايوارڈز ميں شرکت کے ليے کافی خوش ہيں۔ اگرچہ اس فلم سے ملنے والی رقم سے فواد محمدی کوکچھ مدد ملی تاہم وہ آج بھی کبھی کبھار چکن اسٹريٹ پر اشياء بيچتا ہے۔

افغان اداکار ولی تلاش، جو پائز کے والد ہيں، اميد کرتے ہيں کہ بزکشی بوائز کے ذريعے دنيا کو افغانستان اور اس کی ثقافت کا پتہ چلے جو محض بم دھماکوں کی خبروں سے کہيں بڑھ کر ہے۔

(as/ng (AP