1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل میں خود کُش بم حملہ: کم از کم چھ ہلاکتیں

کشور مصطفیٰ2 اپریل 2014

افغان دارالحکومت کے مرکز میں قائم وزارت داخلہ کے سامنے ہونے والے ایک خود کُش بم حملے کے نتیجے میں حملہ آور سمیت کم از کم چھ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1BaBH
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق آج بُدھ کو وزرات داخلہ کی عمارت کے سامنے خود کُش بم حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ وزارت کی طرف سے سامنے آنے والے فوری بیان کے مطابق، ’’فوجی وردی میں ملبوس حملہ آور نے وزارت داخلہ کے مرکزی دروازے کے سامنے آکر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘‘ وزارت کے ترجمان نے مزید کہا، ’’حملہ آور نے چند پولیس اہلکاروں کو دیکھتے ہی خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑالیا۔ اُس کے لیے خود کُش جیکٹ کے ساتھ وزارت کی عمارت میں داخل ہونا ممکن نہیں تھا۔‘‘

یہ بم دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب 5 اپریل کے مجوزہ صدارتی انتخابات سے پہلے آج بُدھ دو اپریل کو افغانستان میں انتخابی مہم کے آخری دن کی سرگرمیاں جاری تھیں۔ اس بار کے صدارتی الیکشن کو افغانستان کی تاریخ کا پہلا جمہوری انتقال اقتدار تصور کیا جا رہا ہے۔

دریں اثناء طالبان نے ایک ای میل میں اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے، ٫٫خود کُش بم حملہ آور نے وزارت داخلہ کی عمارت کے اندر سکیورٹی کے تین مراحل طے کرنے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔‘‘

Afghanistan Selbstmordanschlag in Maimana ARCHIVFOTO
مجوزہ صدارتی الیکشن سے پہلے طالبان کی دہشت گردانہ کارروائیاں تیز تر ہو گئی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

طالبان نے انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنے کے لیے اپنی کارروائیوں میں تیزی پیدا کر دی ہے۔ ان کے حملوں کا ہدف اس وقت الیکشن کا انتظام کرنے والے اور غیر ملکی ہیں تاہم پانچ اپریل کے صدارتی الیکشن کی سرگرمیاں اور انتخابی مہم اس بار بڑی حد تک بغیر کسی خلل کے جاری رہیں۔

قبل ازیں گزشتہ ہفتے کے روز افغان طالبان کی طرف سے کابل میں الیکشن کمیشن کی مرکزی عمارت پر بھاری اسلحے کے ساتھ حملہ کیا گیا تھا۔ افغان حکام کے مطابق چار گھنٹے تک جاری رہنے والی اُس لڑائی کے بعد افغان سکیورٹی فورسز نے پانچ حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ سکیورٹی خدشات کے باعث ملحقہ ایئر پورٹ کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ افغان پولیس کے مطابق ہفتے کے روز کابل میں ہونے والے حملوں میں گرینیڈز اور بھاری مشین گنوں کا بھی استعمال کیا گیا تھا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے ایک خودکش اور مسلح حملہ آوروں نے الیکشن کمیشن کی عمارت پر اس وقت دھاوا بولا جب الیکشن مبصرین، جن میں غیر ملکی بھی شامل تھے، اور افغان الیکشن کا عملہ ایک میٹینگ جاری رکھے ہوئے تھے۔