1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہفرانس

ڈی ڈے کی برسی کے موقع پر عالمی رہنما پرعزم

6 جون 2024

جمعرات کے روز عالمی رہنما فرانسیسی علاقے نارمنڈی میں ڈی ڈے کی 80ویں سالانہ یادگاری تقریبات میں شریک ہوئے اور اشتراک عمل کے عزم کا اظہار کیا۔

https://p.dw.com/p/4gjdK
ڈے ڈے کے موقع پر امانویل ماکروں اور برطانوی بادشاہ
فرانسیسی صدر اور برطانوی بادشاہ نے ڈی ڈے یادگاری تقریب سے خطاب کیاتصویر: Ludovic Marin/REUTERS

چھ جون انیس سو چوالیس کو اتحادی ممالک کے ڈیڑھ لاکھ فوجی فضائی اور سمندری راستے سے فرانسیسی علاقے نارمنڈی کے ساحلوں پر اترے تھے اور یہیں سے نازی جرمنی کی افواج کی پسپائی کا سلسلہ شروع ہوا تھا، جو بعد میں نازی فوجیوں کی مکمل شکست پر منتج ہوا۔

جرمن یونین نے متعدد ہوائی اڈوں پر ہڑتال کے دن کا اعلان کر دیا

فرانس: کو ڈے زور میں یوکرینی ارب پتیوں کی مہاجر کالونی

ایک وقت جب یوکرینی جنگ کی صورت میں ایک لڑائی یورپی سرحدوں پر جاری ہے، رواں برسڈی ڈے کی تقریبات اور بھی زیادہ اہمیت کی حامل قرار دی جا رہی ہیں۔

اس بار ''ڈی ڈے‘‘ کی تقریبات اس لیے بھی اہم ہیں کیوں کہ روان برس یورپی پارلیمان کے انتخابات کے علاوہ امریکہ سمیت متعدد مغربی ممالک میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں رہنما ''آئسولیشنزم‘‘ یا تنہائی پسندی اور انتہائی دائیں بازو کی بڑھتی قوت کو دوسری عالمی جنگ کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈی ڈے کے لیے فرانس کی جانب پرواز سے قبل کہا، ''جمہوریت رواں برس ووٹوں کے سہارے پر ہے۔ ڈی ڈے کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جانا چاہیے۔‘‘

چھ جون کو اتحادی افواج کے چھاتا برداروں کے اترنے کے مقامات میں سے ایک ایرومانشے لے بائی ساحل پر چند افراد اسی برس قبل کے واقعے کی یاد میں جمع ہوئے۔ اس موقع پر دوسری عالمی جنگ میں استعمال ہونے والی چند گاڑیاں بھی ان کے ہمراہ تھیں۔

جو بائیڈن فرانس پہنچے ہیں
امریکی صدر جوبائیڈن بھی ڈی ڈے تقریبات میں شرکت کے لیے فرانس پہنچے ہیںتصویر: IMAGO/Bestimage

نارمنڈی میں آج کی تقریب میں چند ایسے سابقہ فوجی بھی شامل ہوئے، جو اسی برس قبل نازی فوجوں کے خلاف اس بڑے اتحادی آپریشن کا حصہ تھے اور اب جب کہ ان کی عمریں سو برس کے لگ بھگ ہیں۔ ان میں سے کئی کی زندگیوں میں ممکنہ طور پر آج کا یہ ایونٹ آخری بڑا ایونٹ ہو گا، جس میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر دو سو سابقہ فوجی جن میں بڑی تعداد امریکی اور برطانوی فوجیوں کی ہے، نارمنڈی کے کئی ساحلوں پر ہونے والی ڈی ڈے تقریبات میں شریک ہو رہے ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ چھ جون انیس سو چوالیس کو ہزاروں جہازوں کی مدد سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب چھاتا بردار فرانسیسی ساحلوں پر اترے تھے، جن میں سے ہزاروں نازی فوجوں کے ہاتھوں ہلاک ہو گئے تھے۔

ان تقاریب میں حصہ لینے والوں میں ایک سو ایک سالہ بوب گبسن بھی شامل ہیں، جو نارمنڈی کے یوٹا نامی ساحل پر اترے تھے۔ وہ فوجیوں کی دوسری کھیپ کے ساتھ یہاں اتارے گئے تھے۔

گبسن کہتے ہیں، ''یوں لگتا ہے جیسے یہ کل کا واقعہ ہے۔ آپ یقین نہیں کر سکتے جو میں نے دیکھا۔ انتہائی خوف ناک۔ میرے بعض نوجوان دوست ساحل پر ہی نہیں پہنچ سکے۔ کبھی کبھی میں رات میں اٹھ بیٹھتا ہوں۔‘‘

آج کی ان تقریبات میں امریکی صدر جو بائیڈن، فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں، یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی، برطانوی بادشاہ چارلس، جرمن چانسلر اولاف شولس اور متعدد دیگر رہنما شریک ہوئے۔

ع ت، ک م (روئٹرز)