1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستنیدر لینڈز

ڈچ الیکشن: اسلام، یورپی یونین کے مخالف ولڈرز کی بڑی کامیابی

23 نومبر 2023

نیدرلینڈز میں قومی الیکشن کے نتائج کے مطابق اسلام اور یورپی یونین کے مخالف سیاست دان گیئرٹ ورلڈرز کی پارٹی نئی ڈچ پارلیمان میں سب سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ ولڈرز نئے ملکی وزیر اعظم بھی بن سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4ZNMj
نیدرلینڈز کے اسلام اور یورپی یونین کے مخالف سیاست دان گیئرٹ ورلڈرز
گیئرٹ ولڈرز قومی الیکشن کے حتمی نتائج کے اعلان کے بعد بہت خوش تھےتصویر: Remko de Waal/ANP/IMAGO

جرمنی کے ہمسایہ ملک نیدرلینڈز کے دارالحکومت دی ہیگ سے جمعرات 23 نومبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یورپی یونین کے رکن اس ملک میں کل بدھ 22 نومبر کو جو عام انتخابات ہوئے، ان کے نتائج نے نہ صرف ڈچ سیاست دانوں کی اکثریت بلکہ پوری یورپی یونین کو بھی حیران کر دیا ہے۔

اس الیکشن میں اپنی اسلام دشمنی، مہاجرین اور تارکین وطن کی آمد کی مخالفت اور یورپی یونین پر مسلسل شدید تنقید کے لیے مشہور انتہائی دائیں بازو کے رہنما گیئرٹ ولڈرز کی فریڈم پارٹی (پی وی وی) کو نو منتخب پ‍ارلیمان میں 37 سیٹیں ملیں۔

اسلام مخالف ڈچ سیاستدان کو دھمکی دینے پر پاکستانی کرکٹر کے خلاف کیس

یہ نتائج اس لیے بھی بہت حیران کن ہیں کہ اس سے پہلے گزشتہ الیکشن میں ولڈرز کی انتہائی دائیں بازو کی پارٹی کو اس مرتبہ سے نصف سے بھی کم سیٹیں ملی تھیں۔ ڈچ الیکشن کے مکمل نتائج سامنے آنے کے بعد یہ بھی واضح ہو گیا کہ نہ صرف ولڈرز کی پارٹی کو نیدر لینڈز اور یورپ کو حیران کر دینے والی ''خوفناک کامیابی‘‘ ملی ہے بلکہ اب تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز مارک رُٹے کی پارٹی کے لیے تو یہی انتخابی نتائج ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے۔

مارک رُٹے کی پارٹی کو کل کے الیکشن میں صرف 24 سیٹیں ملیں جبکہ بائیں بازو کا سیاسی اتحاد بھی صرف 25 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکا۔

نیدرلینڈز کے اسلام اور یورپی یونین کے مخالف سیاست دان گیئرٹ ورلڈرز
اسلام اور یورپی یونین کے سخت مخالف ڈچ سیاسی رہنما گیئرٹ ورلڈرز انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان ہیںتصویر: Remko de Waal/ANP/picture alliance

گیئرٹ ولڈرز کا اگلا کام کیا؟

گیئرٹ ولڈرز کی عمر اس وقت 60 برس ہے اور انہیں اب یہ انتہائی مشکل کام کرنا ہو گا کہ نئی پارلیمان میں سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ ہونے کی حیثیت سے وہ ایوان میں دیگر جماعتوں کو اپنے ساتھ ملا کر نئی ملکی حکومت تشکیل دینے کی کوشش کریں۔

لیکن ولڈرز کے لیے یہ کام انتہائی مشکل اس وجہ سے ہو گا کہ وہ دیگر سیاسی جماعتوں کو، جو ان کی پارٹی پی وی وی کی سوچ کے سخت خلاف ہیں، کس طرح اس بات پر آمادہ کریں گے کہ وہ ولڈرز کے ساتھ مل کر نئی مخلوط حکومت بنائیں۔

پیغمبر اسلام کے خاکوں کا مقابلہ، ڈچ سیاستدان کا منصوبہ بحال

فریڈم پارٹی کے لیے اپنی نئی پارلیمانی طاقت کے باوجود حکومت سازی اس لیے بھی بہت مشکل ہو گی کہ ولڈرز جن سیاسی حریف پارٹیوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کریں گے، انہوں نے تو الیکشن سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ پی وی وی کی قیادت میں بننے والی کسی بھی نئی حکومت میں شامل ہوں گے ہی نہیں۔

اب تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ڈچ سیاست دان مارک رُٹے سائیکل پر گھر جاتے ہوئے
اب تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ڈچ سیاست دان مارک رُٹےتصویر: ANP/Hollandse Hoogte/imago images

ڈچ فریڈم پارٹی کا انتخابی منشور

گیئرٹ ولڈرز کی پارٹی کی الیکشن میں کامیابی کی تصدیق ہوتے ہی یورپ بھر سے انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے بہت سے رہنماؤں نے ولڈرز کو مبارک باد دینا شروع کر دی۔ ان میں فرانس اور ہنگری میں ولڈرز کے ہم خیال سیاسی رہنما سب سے نمایاں تھے۔

جہاں تک ولڈرز کی انتخابی حکمت عملی کا تعلق ہے، تو انہوں نے الیکشن سے پہلے کی سیاسی مہم میں اپنی روایتی اسلام دشمن شعلہ بیانی کا لہجہ ذرا سا نرم کر دیا تھا۔ حالانکہ ڈچ فریڈم پارٹی نے بدھ کے روز ہونے والے قومی الیکشن کے سلسلے میں اپنا جو سیاسی منشور پیش کیا تھا، وہ کسی بھی جمہوریت پسند ڈچ یا یورپی ووٹر کو ڈرا دینے کے لیے کافی تھا۔

ہالینڈ کے اسلام مخالف گیئرٹ ولڈرز کے دست راست مسلمان ہو گئے

پی وی وی کے انتخابی پروگرام میں ووٹروں سے کیے گئے یہ وعدے بھی شامل تھے کہ اقتدار میں آ جانے کی صورت میں یہ سیاسی جماعت ملک میں مسلمانوں کی مذہبی کتاب قرآن، مساجد اور ہیڈ سکارف پر پابندی لگا دے گی۔ یہی وجہ ہے کہ اس پارٹی کو ملنے والی مقابلتاﹰ سب سے زیادہ عوامی حمایت کے فوری بعد ڈچ مسلمانوں کی تنظیموں کے رہنماؤں کی طرف سے گہری تشویش کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔

دو ملکوں میں بٹا ہوا شہر

یورپی یونین کے خدشات

گیئرٹ ولڈرز سالہا سال سے یورپی یونین کے اس حد تک مخالف رہے ہیں کہ وہ بے شمار مرتبہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ نیدرلینڈز کو یورپی یونین سے نکل جانا چاہیے۔

مختلف خبر رساں اداروں نے ڈچ انتخابی نتائج کے بارے میں اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ اب برسلز میں یورپی یونین کی قیادت کو اس بات پر بھی گہری تشویش ہو گی کہ یونین مخالف ولڈرز نیدرلینڈز میں اقتدار میں آنے کے بعد ممکنہ طور پر ایک ایسے ہی ریفرنڈم کے انعقاد کا اعلان بھی کر سکتے ہیں، جیسا برطانیہ میں کئی سال پہلے کرایا گیا تھا۔

ولڈرز پر پابندی لگائی جائے، ترک ادارے کا ٹوئٹر سے مطالبہ

برطانیہ میں بریگزٹ نامی ریفرنڈم میں عوام نے معمولی اکثریت سے برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کی حمایت کر دی تھی۔ نیدرلینڈز میں تو میڈیا میں اب اسی تناظر میں بریگزٹ یا 'برٹش ایگزٹ‘ (Brexit) کی طرز پر 'نیدرلینڈز ایگزٹ‘ یا 'نیگزٹ‘ (Nexit) کی اصطلاح بھی استعمال کی جانے لگی ہے۔

کیا آپ کا وزیر اعظم ایسا کرے گا؟

ولڈرز کی انتخابی کامیابی کے بعد تقریر

گیئرٹ ولڈرز نے اپنی پارٹی کی انتخابی کامیابی کے بعد دی ہیگ میں سیاسی کارکنو‌ں سے خطاب کرتے ہوئے تارکین وطن کے خلاف اپنی شعلہ بیانی کو پہلے کے مقابلے میں اور بھی شدید کر دیا۔

اتنی جلدی جيت کا دعویٰ مت کرو، ولڈرز کا پاکستان کو انتباہ

ولڈرز نے کہا کہ ڈچ عوام نے پناہ کے متلاشی تارکین وطن کی آمد کی ''سونامی‘‘ کے خلاف اپنا حتمی فیصلہ دے دیا ہے۔ بعد ازاں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ''تمام ڈچ شہریوں کے وزیر اعظم‘‘ بننا چاہتے ہیں اور نئی مخلوط حکومت بنانے کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملانے کی خاطر ''بڑی محنت سے کام‘‘ کریں گے۔

’پیغمبر اسلام کے خاکوں پر مبنی مقابلے کی منسوخی حکومت کی کامیابی‘

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ولڈرز کی پارٹی کو 150 رکنی ڈچ پارلیمان میں سب سے زیادہ لیکن محض 37 سیٹیں ملی ہیں اور صرف سادہ اکثریتی بنیادوں پر ہی مخلوط حکومت سازی کے لیے بھی انہیں کم ا زکم 76 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ہو گی۔

یورپی یونین ختم کی جائے، انتہائی دائیں بازو کی یورپی جماعتیں

کئی تجزیہ کاروں نے اسی لیے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ 150 رکنی پارلیمان میں 37 سیٹوں والی ولڈرز کی پارٹی کم از کم بھی 76 ارکان کو اپنا ہم خیال اور سیاسی ہم سفر کیسے بنائے گی؟

گیئرٹ ولڈرز کو ان کے سنہری بالوں اور مجموعی سیاسی شخصیت کی وجہ سے کئی سیاسی ماہرین ''نیدرلینڈز کا ڈونلڈ ٹرمپ‘‘ یا ''ڈچ ٹرمپ‘‘ بھی کہتے ہیں۔

م م / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)