ڈاکٹر روتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری
4 دسمبر 2017محکمہ ڈاک کی جانب سے یادگاری ٹکٹ جاری کیے جانے کی تقریب کا انعقاد ڈاکٹر روتھ فاؤ کے قائم کردہ میری ایڈیلیڈ لپوریسی سینٹر میں کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی کراچی میں متعین جرمن قونصل جنرل رائنر شمیڈچن تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں یادگاری ٹکٹ کے اجرا کو ڈاکٹر فاو کی خدمات کا اعتراف قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈاکٹر روتھ فاو کی لاتعداد خدمات ہیں اور اس طرح سرکاری سطح پر ان کا اعتراف کرنا خوشی کی بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا سے جانے کے بعد بھی لوگ انہیں اور ان کے کام کو بھولے نہیں ہیں بلکہ آج بھی ڈاکٹر فاو لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گی۔
ایم اے ایل سی کے منتظم ڈاکٹر لوبو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے جذام کے مرض کا خاتمہ ڈاکٹر روتھ فاو کا مشن تھا اور ان کا یہ مشن ان کے بعد بھی جاری رہے گا۔
تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر روتھ فاو سے موسوم یادگاری ٹکٹ کی رونمائی بھی کی گئی۔ محکمہ ڈاک کے پوسٹ ماسٹر جنرل اکبر علی نے یادگاری ٹکٹ جرمن قونصل جنرل کو پیش کیا جبکہ حکومت پاکستان جلد ڈاکٹر روتھ فاو کی انسان دوست خدمات کے سلسلے میں پچاس روپے مالیت کا ایک سکہ بھی جاری کرے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر ڈاکٹر روتھ فاو کی قابل قدر خدمات کے عوض یادگاری سکہ جاری کیا جائے گا، جس کی مالیت پچاس روپے اور تعداد پچاس ہزار ہوگی، ’’سکے کا ڈیزائن ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، جس پر ڈاکٹر روتھ فاو کی تصویر کا عکس ہو گا۔ اس سے قبل رواں سال اکتیس مارچ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سماجی خدمات کے عوض عبدالستار ایدھی کی یاد میں پچاس روپے کا سکہ جاری کیا تھا۔
ڈاکٹر روتھ فاو کو حکومت پاکستان نے انیس سو اٹھاسی میں پاکستان کی شہریت دی، لازوال خدمات کے نتیجے میں انہیں ہلال امتیاز اور ہلال پاکستان سے بھی نوازا گیا تھا جبکہ حکومت سندھ نے ڈاکٹر روتھ فاو کے انتقال کے بعد سول ہسپتال کراچی کا نام ڈاکٹر روتھ فاو کے نام سے منسوب کر دیا ہے۔