1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی وزیر خارجہ نئی دہلی کے دورے پر

عاطف توقیر8 جون 2014

بھارت میں ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد چین کے وزیرخارجہ وانگ یی اپنے دو روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1CERB
تصویر: picture-alliance/dpa

بھارت میں نئی حکومت کے قیام کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ چین کا اعلیٰ سطحی وفد نئی دہلی کا دورہ کر رہا ہے۔ اس ملاقات میں دنیا کے ان دو سب سے زیادہ آبادی والے ممالک کے اعلیٰ عہدیدار اقتصادی تعاون اور سرحدی مسائل سمیت متعدد امور پر بات چیت کریں گے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق چینی صدر شی جِن پنگ نے واننگ یی کو نئی بھارتی حکومت کے ساتھ تعاون میں فروغ کے لیے اپنے خصوصی مندوب کے طور پر بھارت روانہ کیا ہے۔ گزشتہ ماہ انتخابات میں کامیاب حاصل کرنے والے نریندر مودی گو کہ سخت نظریات کے حامل ہیں، تاہم انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے روایتی حریف ممالک چین اور پاکستان کے ساتھ دوستی اور تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ نئے بھارتی وزیراعظم نے اس سلسلے میں چینی صدر شی جِن پنگ کو رواں برس دورہ بھارت کی دعوت بھی دی ہے۔

Indien Ministerpräsident Narendra Modi in New Delhi
حالیہ انتخابات میں قوم پرست ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو زبردست کامیابی ملیتصویر: UNI

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے گزشتہ ہفتے کے نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ وانگ کے اس دورے کا مقصد بھارتی قیادت کے ساتھ قریبی روابط پیدا کرنا ہے اور بھارتی حکومت کی بھی خواہش ہے کہ چین کے ساتھ تعاون میں اضافہ کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وانگ کے اس دورے کے موقع پر بھارت حکومت مختلف موضوعات پر چینی موقف کو ’سنے گی اور دیکھے گی۔‘

اپنے اس دورے میں اتوار کے روز وانگ بھارتی وزیرخارجہ ششما سوراج اور صدر پرنب مکھر جی سے ملاقاتیں کریں گے جب کہ پیر کے روز وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بھی ملیں گے۔

واضح رہے کہ چین بھارت کا سب سے بڑا تجارتی ساتھی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 70 بلین ڈالر کے قریب ہے، تاہم چین کے ہاتھوں بھارت کو چالیس بلین ڈالر سے زائد کے تجارتی خسارے کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق مودی حکومت کی کوشش ہو گی کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں توازن پیدا کیا جائے اور اس خسارے میں جس حد تک ممکن ہو کمی لائی جائے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں نئی بھارتی حکومت ملکی مصنوعات کے لیے چینی منڈیوں تک زیادہ رسائی کی خواہش رکھتی ہے اور وانگ کے اس دورے میں یہی معاملہ اہمیت کا حامل رہے گا۔