1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی تجویز کردہ بینک: یورپ اور امریکا کے درمیان اختلاف

عابد حسین23 مارچ 2015

چین کی جانب سے ایک بین الاقوامی مالیاتی ادارے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک کی تجویز عالمی سطح پر انتہائی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ کئی یورپی اقوام کی جانب سے شمولیت کے مثبت اعلانات سامنے آ چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Evcz
تصویر: picture-alliance/dpa/Zhang Yu

رواں برس مارچ میں چین کی جانب سے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک کی تجویز سامنے آنے پر ماہرینِ معاشیات نے اِسے بیجنگ حکومت کی چیک بُک ڈپلومیسی سے تعبیر کیا۔ مبصرین کے مطابق دنیا کی دوسری بڑی اقتصادیات کے حامل ملک چین نے نئے بین الاقوامی بینک کے قیام کو تجویز کر کے عالمی اقتصادی منظر پر ایک اہم کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اِس سے قبل تمام بڑے بڑے مالیاتی و اقتصادی اداروں کی پالیسی سازی میں امریکی کردار اہم خیال کیا جاتا ہے۔ کئی یورپی اقوام نے امریکی منشا کے منافی ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔

21 Staaten in AIIB: Neue Entwicklungsbank in Asien ensteht
ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک کی تقریب کے شرکاءتصویر: Reuters/Takaki Yajima/Pool

برطانوی وزیر خزانہ جورج اوسبورن نے اپنے ملکی بجٹ پیش کرنے سے قبل پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے چین کے تجویز کردہ بینک میں شمولیت کو برطانوی کاروباری حلقوں کے لیے بزنس بڑھانے کا ایک نادر موقع قرار دیا۔ پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے اوسبورن نے کہا کہ اُن کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مغربی دنیا سے برطانیہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک میں شامل ہو کر اِس کے بانی اراکین کا حصہ بنے گا۔ اوسبورن نے چین کے تجویز کردہ بینک کو ایک ایسا بین الاقوامی ادارہ قرار دیا ہے، جس میں شمولیت باعثِ افتخار ہو سکتی ہے۔

21 Staaten in AIIB: Neue Entwicklungsbank in Asien ensteht
ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک کی ابتدائی تقریب کے مہمانوں کا استقبال چینی صدر نے کیاتصویر: Reuters/Takaki Yajima/Pool

برطانیہ کے بعد جرمنی، فرانس اور اٹلی نے بھی اعلان کیا کہ وہ بھی اس میں شمولیت اختیار کریں گے۔ اسی طرح لکسمبرگ اور سوئٹزرلینڈ کی جانب سے بھی ایسے ہی اعلانات سامنے آ چکے ہیں۔ ہالینڈ کے وزیراعظم رواں ہفتے کے دوران چینی صدر سے ملاقات کرنے والے ہیں اور امکاناً اس میٹنگ میں وہ بھی اِس بینک میں شمولیت کا اعلان کر سکتے ہیں۔ ابھی دو روز قبل ہفتے کے دِن چین، جنوبی کوریا اور جاپان کے وزرائے خارجہ نے بھی اِس مجوزہ بینک کے وسیع تر مقاصد کے حوالے سے ایک ملاقات کی تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ چین کی کوشش ہے کہ براعظم ایشیا کی دو بڑی اقتصادی قوتوں جنوبی کوریا اور جاپان کو قائل کیا جا سکے کہ وہ وہ بیجنگ حکومت کے تجویز کردہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمینٹ بینک (AIIB) میں شمولیت اختیار کریں۔

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا نے ایشین انفراسٹراکچر انویسٹمیٹ بینک میں یورپ کی بڑی معاشی طاقتوں کی شمولیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اِس بینک میں جرمنی، فرانس، اٹلی اور برطانیہ کی شمولیت سے ایک فیصلہ کن تقویت حاصل ہوئی ہے اور مخالفت کرنے والی امریکی لابی میں دراڑ پیدا ہوئی ہے۔ شنہوا کے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمیٹ بینک کے قیام کاعمل امریکا کے لیے انگور کھٹے ہونے کے برابر ہے اور وہ اِس معاملے میں اکیلا رہ گیا ہے۔ چین یہ بینک پچاس بلین ڈالر کی اساسی رقم سے قائم کرنے کا متمنی ہے اور اِس طرح یہ ورلڈ بینک اور ایشین ترقیاتی بینک کے ہم پلہ ہو سکتا ہے۔