1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کی امریکا کے ساتھ فاضل تجارت کا ریکارڈ حجم

14 جنوری 2019

گزشتہ برس چین کے امریکا کے ساتھ فاضل تجارتی حجم میں کافی زیادہ اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق سن 2018 میں چین کی امریکا کے ساتھ ہونے والی تجارت کے حجم میں ایک برس قبل کے مقابلے میں 17.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔

https://p.dw.com/p/3BVGp
USA China Symbolbild Wirtschaftskrieg
تصویر: imago/C. Ohde

چینی حکام کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 2018 میں چین کو امریکا کے ساتھ کی جانے والی فاضل تجارت کا حجم تقریباً 323 بلین امریکی ڈالر کے مساوی تھا۔

یہ امر اہم ہے کہ سن 2017 میں بھی چین کی طرف سے امریکا بھیجی جانے والی مصنوعات کی مالیت اُس سے زائد رہی تھی جو امریکا سے چین کو بھیجی گئیں۔ اعداد وشمار کے مطابق سن 2017 میں چین کو تجارت میں امریکا پر تقریباً 276 بلین ڈالرز کی برتری حاصل تھی۔

چینی محکمہٴ کسٹم کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق سن 2018 میں چین کی امریکا کو برآمدات میں گیارہ فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا تقریباً 478 بلین ڈالر کی مصنوعات امریکا کو روانہ کی گئی تھیں۔ دوسری جانب امریکا کی طرف سے چین کو فروخت کی جانے والی اشیاء میں محض 0.7 کا معمولی سا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

USA China Symbolbild Wirtschaftskrieg
سن 2018 میں چین کو امریکا کے ساتھ کی جانے والی فاضل تجارت کا حجم تقریباً 323 بلین امریکی ڈالر کے مساوی تھاتصویر: imago/C. Ohde

ان اعداد و شمار میں یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ سال 2018ء کے دوران امریکا کے ساتھ چینی تجارت میں اس سے ایک برس قبل کے مقابلے میں ساڑھے تین فیصد کی کمی ہوئی۔ ان دونوں ملکوں میں تجارتی کمی کی یقینی وجہ چینی مصنوعات پر امریکا کی اضافی محصولات کا نفاذ ہے۔ یہ بھی اہم ہے کہ امریکی صدر مسلسل چینی امریکی تجارت میں چین کی برتری پر تنقید کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سن 2018 کے دوران دونوں ممالک (امریکا اور چین) نے ایک دوسرے کی مصنوعات کی درآمدات پر اربوں ڈالر کے محصولات کا نفاذ کیا۔ ان محصولات کو دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی جنگ کا شاخسانہ قرار دیا گیا۔ ابھی گزشتہ ہفتے کے دوران واشنگٹن اور بیجنگ حکومتوں کے تجارتی نمائندوں نے مذاکرات بھی کیے ہیں جن کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی تجارتی کشیدگی کی شدت میں کمی لانا ہے۔ ان مذاکرات کے نتائج سامنے تو نہیں آئے ہیں لیکن فریقین نے انہیں مثبت قرار دیا ہے۔