1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں چار پاکستانی طلبہ کورونا وائرس سے متاثر

30 جنوری 2020

چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم چار پاکستانی طالب علموں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ان طلبہ کی دیکھ بھال ووہان میں ہی کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/3X1eG
تصویر: picture-alliance/AP Images/Yomiuri Shimbun/T. Kikumasa

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے مرکز، چینی شہر ووہان میں تقریبا پانچ سو پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز دیکھی جا سکتی ہیں، جن میں طلبہ پاکستانی حکومت سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایک ٹویٹ میں ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا،'' چین سے پاکستانیو‌ں کے انخلاء نہ کیے جانے کا یہ مطلب نہیں کہ حکومت اس حوالے سے حساس نہیں ہے، ہم چینی حکومت کے ساتھ پاکستانی شہریوں کی حفاظت اور ان کی فلاح کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘  ڈاکٹر ظفر مرزا کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں ابھی تک کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

کیا پاکستان میں کورونا وائرس کے بچاؤ کے لیے مناسب اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ؟ اس حوالے سے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹس سمیت دیگر انٹری پوائنٹس پر تھرمو اسکینرز اور تھرمو گنز نصب کی گئی ہیں، جو پاکستان پہنچنے والے مسافروں کی اسکریننگ کرتی ہیں۔

نیا کورونا وائرس چین کے ایک وسطی شہر ووہان میں پہلی بار منظر عام پر آیا تھا۔ یہ وائرس نمونیا کے طرز پر سانس کی انفیکشن کا سبب بنتا ہے اور اب تک چین میں اس وائرس سے متاثرہ 132 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں جبکہ اس وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 6000 تک پہنچ چکی ہے۔

اس وائرس سے متاثر افراد کی تصدیق دنیا بھر کے ڈیڑھ درجن ممالک میں ہو چکی ہے جن میں جنوبی کوریا، تائیوان، تھائی لینڈ، نیپال، ویت نام، سعودی عرب، سنگاپور، امریکا، فرانس اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر متاثرین یا تو چینی افراد ہیں یا وہ لوگ جو حال ہی میں چینی شہر ووہان گئے تھے۔

امریکا اور کینیڈا نے اپنے شہریوں کو چینی صوبے ہوبائی جانے سے خبردار کیا ہے۔ اسی صوبے میں ووہان شہر واقع ہے جو کورونا وائرس سے شدید متاثر ہے۔ اس کے علاوہ امریکا نے اپنے شہریوں کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ چین جانے کے اپنے سفری منصوبے پر نظر ثانی کریں۔

ب ج، ا ا