1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

پیرس سربراہی کانفرنس: افریقہ کے لیے نئی امیدیں

19 مئی 2021

عالمی رہنماوں نے افریقہ کو کورونا وائرس کی وبا اور ویکسین کی کمی کے تباہ کن اقتصادی مضمرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مالی امداد فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3taPh
Frankreich Gipfel Abdel Fattah el-Sissi und Emmanuel Macron
تصویر: Christophe Ena/AP Photo/picture alliance

افریقہ کے لیے پیرس سربراہی کانفرنس میں یورپی ممالک اور مالیاتی اداروں کے سربراہ کورونا وائرس کی وبا کے اقتصادی مضمرات پر قابو پانے کے لیے افریقہ کو مالی امداد فراہم کرنے کے ایک منصوبے پر منگل کے روز متفق ہو گئے۔

سربراہی کانفرنس کے میزبان فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے کہا، ”ہم سب افریقہ کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر متفق ہو گئے ہیں اور ہم نے پہلا قدم آگے بڑھا دیا ہے۔"

افریقہ کی مدد کس طرح ہوگی؟

ماکروں نے کہا کہ سربراہی کانفرنس میں اس امر پر اتفاق رائے ہو گیا کہ دولت مند ممالک اکتوبر تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پیسے نکالنے کے ایک خصوصی فنڈ میں 100 ارب ڈالر کی رقم جمع کریں گے تاکہ افریقی ممالک اس سے مالی امداد حاصل کر سکیں۔

آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا  جیورجیوا نے اس بات کی تصدیق کی کہ پیسے نکالنے کے خصوصی حق کے تحت تنظیم اس سال براعظم افریقہ کو 33 ارب ڈالر جاری کر ے گی۔ اس غیر ملکی زرمبادلہ کا استعمال درآمدات کی ادائیگی کے لیے ہوتا ہے۔ سربراہی کانفرنس اس رقم کو تین گنا کرنا چاہتی ہے۔

سربراہی کانفرنس کے حتمی اعلامیہ میں کہا گیا ہے ”ہم افریقی معیشتوں کو پیچھے چھوڑنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے۔"

افریقی یونین کے موجودہ سربراہ اور جمہوریہ کانگو کے صدر فلیکس شیسیکیڈی نے کہا کہ یہ ’افریقہ کے لیے ایک بہت بڑا موقع‘ ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ’’کورونا وائرس کی وبا نے ہماری معیشتوں کو تباہ کردیا ہے۔ ہمارے پاس چند ایک وسائل تھے اور اس بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم نے اپنے پاس موجود تمام وسائل استعمال کر لیے ہیں۔"

Beitbridge Grenzübergang zwischen Südafrika und Simbabwe
افریقی عوام کو دنیا میں سب سے کم ویکسین دستیاب ہوسکا ہےتصویر: Guillem Sartorio/AFP/Getty Images

کووڈ ویکسین کا کیا ہوگا؟

ماکروں نے کہا کہ سربراہی کانفرنس کے شرکاء اس بات پر بھی متفق ہوگئے ہیں کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کی جائے گی اور حقوق املاک دانش پر عائد پابندیوں کو ختم کردیا جائے گا تاکہ براعظم افریقہ اپنے عوام کے لیے بڑے پیمانے پرخود ہی ویکسین تیار کر سکے۔

فرانسیسی صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ افریقی عوام کو دنیا میں سب سے کم ویکسین دستیاب ہوسکا ہے، کہا ’موجودہ صورت حال پائیدار نہیں ہے، یہ نامناسب بھی ہے اور ناکافی بھی‘۔

میکروں نے سن 2021 کے اواخر تک افریقی ممالک کے 40 فیصد عوام کو ویکسینیشن کا ہدف مقرر کیا۔

سینیگال کے صدر میکی سال کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن پوری دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اگر دنیا کے کسی بھی ملک کو ویکسین فراہم نہیں کیا گیا تو وائرس کے نئے اقسام کے پھیلنے کا خدشہ موجود رہے گا۔

بھارت کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ نے بھی عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) سے کورونا وائرس کی ویکسین کے پیٹنٹ پر عارضی چھوٹ دینے کی تجویز پیش کی ہے۔

 ج ا/ ص ز (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

افسنتین بوٹی، کورونا کی دوا؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں