1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پی ایس ایل کی معطلی سے کیا نقصان ہو سکتا ہے؟

19 مارچ 2021

پاکستان سپر لیگ 2021 کا نامکمل ایڈیشن متوقع طور پر جون کے اوائل سے شروع ہو گا لیکن سوال یہ ہے کہ اس ٹورنامنٹ کا کورونا وائرس کی وجہ سے معطل ہونا، پاکستانی کرکٹ پر کیسے اثر انداز ہو سکتا ہے؟

https://p.dw.com/p/3qsId
Pakistan National Cricket Stadium Pakistan Super League
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

پاکستان سپر لیگ 2021 کے ایڈیشن کی معطلی کی وجہ سے پاکستان میں کرکٹ کو دوبارہ ایک دھچکا لگ سکتا ہے۔ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ شدید متاثر ہوئی تھی لیکن اب جب غیر ملکی کھلاڑی پاکستان میں خود کو محفوظ تصور کرنے لگے، کورونا وائرس نے ایک نیا خطرہ پیدا کر دیا ہے۔

اگرچہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے متعلقہ حکام نے یقین دہانی کرائی تھی کہ تمام کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کو بائیو سکیور ماحول کیا جائے گا اور اس حوالے سے خصوصی ہدایات بھی جاری کی گئی تھیں لیکن اس کے باوجود اس ٹورنامنٹ میں شریک بعض کھلاڑی اور سپورٹ اسٹاف کا عملہ کووڈ انیس کا شکار ہو گیا۔

اس حوالے سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا کہ آخری ایسا کیوں ہوا اور اس کا ذمہ دار کون ہے۔ شاید یہ بات اہم تھی کہ کورونا وائرس کے عہد میں انتہائی زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے عالمی سطح پر یہ ثابت کر دیا جاتا کہ پاکستانی حکام اس مشکل وقت میں بھی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پی ایس ایل ملتوی کر دیا گیا

کورونا کی وبا سے دنیا کا کوئی ملک بھی محفوظ نہیں تاہم کرکٹ کی بات بھی کی جائے تو بالخصوص انگلش میڈیا جنوبی ایشیائی ممالک میں ہونے والے ایسے واقعات کو زیادہ ہی کوریج دیتے ہیں۔ یہ الگ بات کہ کورونا کی وجہ سے جنوبی افریقہ میں بھی میچ منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

Pakistan Karatschi PSL Cricket-Finale 2019
پی ایس ایل کی معطلی کی وجہ سے آئندہ مہنوں کے دوران پاکستان کا دورہ کرنے والی غیر ملکی ٹیموں کا اعتماد متاثر ہو سکتا ہے۔تصویر: picture-alliance/AP Photo/F. Khan

پاکستانی کرکٹ بورڈ کے مطابق رواں سال پاکستان سپر لیگ کا نامکمل مرحلہ متوقع طور پر جون میں شروع ہو سکتا ہے۔ پلان کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں شریک تمام کھلاڑی 23 مئی سے قرنطینہ میں چلے جائیں گے اور بائیو سکیور ماحول میں رہیں گے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2021 کے نامکمل ایڈیشن کے انعقاد کے حوالے سے دو متبادل پروگرامز پیش کیے گئے ہیں۔ پہلے پلان کے مطابق میچوں کا سلسلہ چھ جون سے شروع ہو گا جبکہ ہر دن دو میچ ہوں گے اور فائنل 20 جون کو منعقد کیا جائے گا۔ اس مرتبہ تمام میچ کراچی میں ہی کھیلیں جائیں۔

پلان بی کے مطابق یہ ٹورنامنٹ دو جون کو شروع ہو سکتا ہے اور زیادہ تر ایک دن میں ایک میچ کھیلا جائے گا جبکہ فائنل میچ 20 جون ہی کو ہو گا۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ اس ٹورنامنٹ میں شریک زیادہ تر غیر ملکی کھلاڑی پلان بی کے حق میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:حفیظ کی بہترین بلے بازی نے سرفراز کے زخموں پر نمک چھڑک دیا

پی ایس ایل کا رواں ایڈیشن چودہ میچوں بعد اس وقت معطل کر دیا گیا تھا، جب متعدد کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کے کئی ارکان کووڈ انیس میں مبتلا پائے گئے تھے۔ اگرچہ اب پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کو بائیو سکیور ماحول فراہم کرنے کی خاطر برطانیہ کی ایک سیفٹی اور ٹیکنیکل کمپنی کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔

یہاں یہ سوال کیا جا سکتا ہے کہ جب پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم دورہ نیوزی لینڈ کے دوران کورونا پروٹو کول پر عمل کرنے میں ناکام ہوئی تھی تو یہ بات ذہن میں بٹھا لینا چاہیے تھی کہ اگر بیرون ممالک میں ایسا ہو سکتا ہے تو پھر اپنے وطن میں اس طرح کے واقعات کے امکانات زیادہ ہو جائیں گے۔

اس لیے غالباﹰ پاکستانی کرکٹ بورڈ کو پی ایس ایل کے اس ایڈیشن سے پہلے ہی سخت اقدامات کرتے ہوئے کسی ملکی یا اسی برطانوی سیفٹی اور ٹیکنیکل کمپنی کی خدمات حاصل کر لینا چاہیے تھیں، جس کے ساتھ اب رابطہ کیا گیا ہے۔

سری لنکا پھر پاکستان میں، کچھ پرانی یادیں بس ڈرائیور خلیل کی زبانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید