1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پُسی رائٹ کی رکن کی ضمانت نامنظور

حرا مرید23 مئی 2013

ایک روسی عدالت نے جمعرات 23 مئی کو روسی راک بینڈ پُسی رائٹ کی ایک رکن کی پیرول پر رہائی کی درخواست مسترد کردی ہے۔ اس تین رکنی بینڈ کی خواتین ارکان گزشتہ برس ماسکو کے اہم کیتھیڈرل میں صدر کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/18cma
تصویر: YURI KADOBNOV/AFP/GettyImages

پُسی رائٹ کی رکن ماریا الویوخینا کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر جج نے ان کے خلاف فیصلہ دیا۔ فیصلے کے حامیوں نے ٹویٹر کے ذریعے ان خیالات کا اظہار کیا کہ ماریا کو ضمانت اس لیے نہیں منظور کی گئی کیونکہ انہوں نے جیل کے قواعد وضوابط کی خلا ف ورزی کرتی رہی ہیں۔

22 مئی کو الویوخینا کی طرف سے کہا گیا تھا کہ انہوں نے کورٹ کی کارروائی کے موقع پر ذاتی طور پر ان کی حاضری کی اجازت نہ دینے کے خلاف بھوک ہڑتال کر رکھی ہے اور اپنے وکیل کو مزید کارروائی سے بھی روک دیا ہے۔ ان کے دفاع کے لیے ایک سرکاری وکیل مقرر کیا گیا تھا۔

بیٹل نامی معروف میوزک بینڈ کے سابق رکن پال میک کارٹنے نے اپنی ویب سائٹ پرالویوخینا کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس طرح وہ بھی ایسی مشہور شخصیات کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے پُسی رائٹ کی ارکان کی سزا کو نا مناسب قرار دیا ہے۔

Russland Pussy Riot verurteilt
تصویر: dapd

الویوخینا کی وکیل آئرینا خرونوا نے ان کی مؤکلہ کی مرضی کے برعکس ان کے لیے وکیل مقرر کرنے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پیرول کے انکار کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی کریں گی۔

24 سالہ الویوخینا اوران کے دو ساتھیوں کو گزشتہ سال اگست میں مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ تینوں قیدی خواتین میں سے ایک کو گزشتہ سال اکتوبر میں رہا کر دیا گیا تھا۔ جج نے ان کی درخواست قبول کرتے ہوئے ییکاترینا سموتسیویچ کی سزا کو معطل کر دیا تھا جبکہ باقی دونوں خواتین الویوخینا اور نادیجدا تولوکونیکوا کی رہائی اگلے برس مارچ میں متوقع ہے۔

ایک ماہ قبل دونوں خواتین کی طرف سے درخواست کی گئی تھی کہ جب تک ان کے بچے بڑے نہیں ہو جاتے ان کی سز کو مؤخر کر دیا جائے، تاہم عدالت کی طرف سے ان کی یہ درخواست رد کر دی گئی تھی۔

hm/aba (Reuters)