پوپ فرانسس کا ’نسل کشی‘ کے الزامات کی تحقيقات کا مطالبہ
20 دسمبر 2024ايک اسرائيلی وزير نے کيتھولک مسيحيوں کے روحانی پيشوا پوپ فرانسس کے اس بيان کی مذمت کی ہے، جس ميں پوپ نے کہا تھا کہ بين الاقوامی برادری کو اس بات کا تفصيلی جائزہ لينا چاہيے کہ آيا غزہ ميں اسرائيلی فوج کے اقدامات نسل کشی کے زمرے ميں آتے ہيں۔ ايک اطالوی اخبار ميں چھپنے والے اپنے ایک کھلے خط ميں بيرون ملک مقيم اسرائيلیوں کے امور کے نگران وزير اميچائے چيکلی نے پاپائے روم کے اس موقف کو لفظ 'نسل کشی‘ کے حقيقی معنوں کی اہميت محدود کرنے سے تعبير کيا۔
اسرائيل پر ’نسل کشی کے اقدامات‘ کے الزامات
غزہ: جنگ بندی کی کوششیں تیز تر، اسرائیلی حملوں میں بیس ہلاکتیں
بھارت: بیگ پر 'فلسطین' لکھنے سے اتنا ہنگامہ کیوں برپا ہے؟
اسرائيلی وزير نے اپنے خط ميں مزيد لکھا، ''ايک ايسی قوم جو ہولوکاسٹ ميں اپنے ساٹھ لاکھ بيٹے بيٹياں کھو چکی ہے، ہم نسل کشی کے معنوں کو محدود کرنے سے متعلق حساس رويہ رکھتے ہيں۔ يہ عمل ہولوکاسٹ کو جھٹلانے کے خطرناک حد تک قريب ہے۔‘‘ چيکلی نے اپنے خط کے اختتام ميں لکھا، ''يہوديوں کے ايک دوست پاپائے روم يہودی رياست (اسرائيل) پر نسل کشی کے اس الزام پر اپنے موقف کی وضاحت کريں۔‘‘
ابھی تک ويٹيکن کی جانب سے اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہيں کيا گيا۔
اسرائيل کا کہنا ہے کہ اس پر غزہ ميں نسل کشی کے الزامات بے بنياد ہيں اور يہ کہ وہ صرف فلسطينی تنظيم حماس اور ديگر مسلح فلسطینی گروہوں کے جنگجوؤں کو ہدف بنا رہا ہے۔
دنیا بھر کے ايک اعشاريہ چار بلين کيتھولک مسيحيوں کے روحانی پيشوا پوپ فرانسس اور مسیحی کليسا مجموعی طور پر مسلح تنازعات ميں کسی ايک فريق کی حمايت سے عموماً گريز کرتے ہيں۔ تاہم حاليہ دنوں ميں پاپائے روم نے اسرائيلی فوج کی کارروائيوں پر تنقيد کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
پوپ کے جس بيان کے رد عمل ميں اسرائيلی وزير نے اپنا کھلا خط تحرير کيا، وہ ايک کتاب کے مسودے سے اقتباس ہے۔ اطالوی اخبار 'لا اسٹامپا‘ نے مذکورہ کتاب کے کچھ حصے شائع کيے اور پوپ نے اس ميں بين الاقوامی ماہرين کے حوالے سے لکھا کہ غزہ ميں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ نسل کشی کے زمرے ميں آتا ہے۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر فلسطينی تنظيم حماس نے دہشت گردانہ حملہ کيا تھا۔ اس حملے ميں 1,208 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ حماس کے جنگجو ڈھائی سو کے قريب اسرائيليوں کو يرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے، جن ميں سے درجنوں اب بھی حماس کی قيد ميں ہيں۔
تب سے جاری اسرائیلی جوابی کارروائیوں میں غزہ پٹی میں کم از کم 45,129 افراد ہلاک اور 107,000 زخمی ہو چکے ہيں، جن میں سے اکثریت عام شہریوں کی ہے۔
ع س / م م، ع ا (روئٹرز، اے ایف پی)