1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوٹن کی طرف سے لفظ ’جنگ‘ کے استعمال پر نیا تنازعہ

23 دسمبر 2022

ایک روسی اپوزیشن سیاست دان نے صدر پوٹن پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے یوکرین پر حملے کے لیے لفظ ’’جنگ‘‘ کا استعمال کیا ہے جبکہ اس پر اب تک پابندی تھی۔

https://p.dw.com/p/4LNGs
Russland I Vladimir Putin
تصویر: Mikhail Metzel/SPUTNIK/AFP

سینٹ پیٹرز برگ کے ایک قانون دان نیکیتا یوفیروف نے جمعرات کی رات ایک ٹویٹ میں لکھا،'' پوٹن نے یوکرین کے ساتھ تنازعے کو جنگکہا۔ ایسا کرنے پر رواں سال روس میں ہزاروں افراد کو سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔''  نیکیتا یوفیروف کا مزید کہنا تھا کہ،'' پوٹن کے لفظ کے استعمال نے 'فوج کو بدنام' کیا ہے اور یہ بھی قابل سزا جرم ہے۔''

پوٹن نے کیا کہا تھا؟

جمعرات بائیس دسمبر کو  ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے واضح طور پر کہا تھا،''ہمارا مقصد فوجی تصادم کے گھن چکر کو گھمانا نہیں ہے، بلکہ اس کے برعکس، اس جنگ کو ختم کرنا ہے۔'' حملے کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ پوٹن نے جنگ کی اصطلاح کا استعمال کیا۔  پوٹن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اس جنگ کا خاتمہ جتنا جلد ہو اتنا ہی بہتر  ہوگا۔ روسی صدر نے ساتھ ہی امریکہ پر الزام لگایا کہ وہروسکو کمزور کرنے کے لیے یوکرین جنگ کا استعمال کر رہا ہے۔ روسی صدر نے کہا کہ دشمنی کی شدت ہمیشہ نقصانات کا سبب بنتی ہے اور تمام مسلح تنازعات سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے ہی ختم ہوتے ہیں۔

Russlands Präsident Wladimir Putin
ولا دیمیر پوٹن اپنے نائب وزیر اعظم کیساتھ جزیرہ نما کریمیا کے پل پرتصویر: Mikhail Metzel, Sputnik, Kremlin Pool Photo via AP/picture alliance

پوٹن کے خلاف شکایت درج

روسی اپوزیشن کے سیاست دان  نیکیتا یوفیروف کے مطابق انہوں نے روس کی وزارت خارجہ اور استغاثہ دفتر کو شکایات درج کرائی ہیں تاہم اس کی کامیابی کے امکانات بہت کم ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کریملن کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے متعدد افراد ممنوعہ لفظ ''جنگ'' کا استعمال کر چُکے ہیں تاہم ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔

 یہاں تک کہ جب ایک روسی سرکاری ٹیلی وژن آر ٹی  کے ایک صحافی نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ یوکرینی بچوں کو جلا کر ڈبو دیا جائے، تب بھی میڈیا ریگولیٹرز نے اس بیان  قابل سزا نہیں سمجھا تھا۔  گزشتہ ستمبر میں  نیکیتا یوفیروف کو اُس وقت جرمانہ ادا کرنا پڑا تھا اور ان پر روسی فوج کو بدنام کرنے کا الزام لگا تھا  جب انہوں نے پوٹن پر یوکرین کی جنگ شروع کرکے ملک کے ساتھ غداری کا الزام لگایا تھا۔

USA Washington | USA und Ukraine Flaggen vor dem Besuch von Wolodymyr Selenskyi
امریکہ یوکرین غیر معمولی قربت روس کے لیے تشویشناکتصویر: Kevin Lamarque/REUTERS

نازک مرحلہ

 واضح رہے کہ  یوکرین اور امریکہ کی طرف سے اپنی دوستی اور قربت کے بڑھتے ہوئے اظہار کے بعد سے روس اور یوکرین کی جنگ کی جہتیں بدلتی جا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بدھ کے روز واشنگٹن پہنچنے پر زیلنسکی کے غیر معمولی استقبال اور بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے یوکرین کو 1.8ارب ڈالر کے فوجی سازوسامان بشمول پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم  فراہم کرنے کے وعدے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پوٹن نے کہا تھا کہ ان اقدامات سے یوکرین تنازعے کو مزید تقویت مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا تھا،''جو لوگ ہم سے مقابلہ کر رہے ہیں ان کا کہنا ہےکہ یہ ہتھیار دفاعی استعمال کے لیے ہیں لیکن اس کا توڑ ہمیشہ موجود رہے گا۔''

نیا یوکرین پوٹن کے لیے ایک بھیانک خواب، تبصرہ

ک م/ ش ر ( ڈی پی اے)