1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوٹن نے مصر کے ساتھ ہتھیاروں کی تجارت میں فروغ کا عندیہ دے دیا

عاطف توقیر13 اگست 2014

روسی صدر ولادیمر پوٹن نے اپنے مصری ہم منصب عبدالفتح السیسی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ روس مصر کے لیے ہتھیاروں کی فروخت میں تیزی لائے گا۔ ماسکو حکام نے مصر کو روسی بلاک میں آزاد تجارتی معاہدے میں شرکت کی دعوت بھی دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1CtDS
تصویر: Reuters

روسی صدر نے یہ بات السیسی کے دورہ روس کے دوران کہی۔ مصری سرکاری ٹی وی چینل پر نشر کی جانے والی فوٹیج میں سوچی ایئرپورٹ پر السیسی کا شاندار استقبال دکھایا گیا۔ روس نے مصر کو کئی ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کے ساتھ ساتھ اپنی قیادت میں قائم کسٹمز بلاک میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی ہے۔ السیسی نے روسی صدر سے ان کی گرمائی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ واضح رہے کہ پوٹن نے سابق مصری فوجی سربراہ السیسی سے رواں برس فروری میں ان کے دورہ ماسکو کے دوران ملاقات کی تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں فروغ پر زور دیا گیا تھا۔

تاہم اس نئے دورے میں دونوں ممالک کے صدور نے ان مفاہمتوں کو عملی شکل دینے کی بابت مزید پیش رفت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پوٹن کا اس موقع پر کہنا تھا، ’ہم تیزی کے ساتھ عسکری اور تکنیکی تعاون میں اضافہ کر رہے ہیں۔‘

پوٹن نے مزید کہا، ’ہم نے تعاون کے پروٹوکول پر مارچ میں دستخط کیے تھے۔ ہم مصر کو ہتھیار فراہم کر رہے ہیں، جب کہ تعاون میں مزید اضافے کے لیے بھی تیار ہیں۔‘

Sergei Lavrov Sergei Shoigu Abdulfattah Al Sisi Nabil Fahmi Gruppenbild
رواں برس فروری میں دونوں ممالک کے عسکری شعبے میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

واضح رہے کہ عرب دنیا کے باہر روس وہ واحد ملک ہے، جس نے نئے مصری صدر السیسی کو سرکاری طور پر دورے کی دعوت دی ہے۔ روس نے سابق فوجی سربراہ کے بطور صدر انتخاب کی بھی حمایت کی تھی۔

اس موقع پر السیسی کا کہنا تھا، ’مصری عوام میرے اس دورے کو نہایت غور سے دیکھ رہے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ دونوں ریاستوں کے درمیان اعلیٰ سطح پر تعاون میں اضافہ ہو گا۔ مجھے امید ہے کہ ہم ان کی توقعات پر پورے اتریں گے۔‘

واضح رہے کہ حکومت مخالف اسلام پسندوں کے خلاف مصری فوج کے کریک ڈاؤن کے تناظر میں امریکا نے مصر کے ساتھ عسکری تعاون کو جزوی طور پر معطل کر رکھا ہے، جب کہ ایسے موقع پر روس نے مصر کے لیے ہتھیاروں کی فراہم میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

نومبر میں روسی وزرائے دفاع اور خارجہ نے بھی قاہرہ میں مصری قیادت سے ملاقاتیں کیں تھی۔ سوویت دور کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ مصر روس کے ساتھ عسکری تعاون میں اس حد تک اضافہ کر رہا ہے۔ روسی میڈیا کے مطابق روس مصر کو تقریباﹰ تین بلین ڈالر کے جدید میزائل اور لڑاکا طیارے فراہم کرے گا، جب کہ اس ڈیل کے لیے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سرمایہ فراہم کریں گے۔