1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پولیو مہم اختتام پذیر، ایک ملین بچے محروم رہ گئے

18 اکتوبر 2012

پاکستان بھر میں چلائی جانے والی پولیو مہم کے دوران ایک قریب ملین بچے اس خطرناک مرض کی ویکسینیشن سے محروم رہ گئے۔ تین روزہ پولیو مہم بدھ کے دن اختتام پذیر ہوئی۔

https://p.dw.com/p/16Rl3

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے متعلقہ حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ کچھ علاقوں میں شورش اور سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے اس مہم کو محدود کرنا پڑا جبکہ متعدد والدین کے خیال میں یہ پولیومہم مغرب کی طرف سے تیار کی گئی ایک ’سازش‘ تھی۔

Jalozai Flüchtlingslager Pakistan
یہ مہم حکومت پاکستان اور عالمی ادارہء صحت کی مشترکہ کوشش تھیتصویر: DW

فرانسیسی نیوز ایجنسی کو حکومت پاکستان کی طرف سے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اس مہم کے دوران مجموعی طور پر 32 ملین بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جانے تھے تاہم اس مجموعی ہدف میں شامل 9 لاکھ اٹھانوے ہزار 569 بچے ویکسینیشن سے محروم رہ گئے۔ یہ مہم حکومت پاکستان اور عالمی ادارہء صحت کی مشترکہ کوشش تھی۔

رواں برس ہی ایک پاکستانی ڈاکٹرکو اسامہ بن لادن کی تلاش کے لیے ہیپاٹائٹس ویکسینیشن کی جعلی مہم میں ملوث ہونے کے جرم میں سزا سنا دی گئی تھی۔ اس پیشرفت کے بعد پاکستان کے کچھ قبائلی علاقوں میں طالبان نے پولیو مہم پر پابندی عائد کر دی تھی۔

عالمی ادارہء صحت سے منسلک پولیو ویکسینیشن کے کوآڈینیٹر ڈاکٹر Elias Durry نے کہا ہے کہ پاکستان میں تین روزہ پولیو مہم کے دوران ایک بڑی تعداد میں بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلا سکنا، ’شدید تحفظات کا باعث‘ ہے۔ انہوں نے اس مہم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہ کہا کہ البتہ وہ پولیو مہم کے دوران لاکھوں کی تعداد میں بچوں کو قطرے پلانے کی کامیابی پر اطمینان کا اظہار کر سکتے ہیں۔

Flash-Galerie Millenniumsziele
پاکستان میں پولیو کا مرض پایا جاتا ہےتصویر: AP

پاکستان کی وزارت صحت کے بقول صوبہ بلوچستان کے کچھ علاقوں میں شورش اور صوبہ سندھ کے جنوبی علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے کم ازکم ایک ملین بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں ناکامی ہوئی ہے۔ پاکستان میں طبی حکام کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں جنگجوؤں کی کارروائی سے متاثرہ علاقوں میں آباد والدین کے خیال میں یہ مہم ’ایک سازش‘ تھی۔

صوبہ بلوچستان میں اس مہم کے شروع ہونے کے ایک دن بعد یعنی منگل کو کوئٹہ میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک اہلکار مارا گیا تھا، جس کے بعد وہاں یہ مہم منسوخ کردی گئی تھی۔

افغانستان اور نائجیریا کے بعد پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں اس موذی مرض میں مبتلا ہونے والے بچوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ اسلام آباد حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق رواں برس پاکستان میں پولیو کے مصدقہ کیسوں کی تعداد تیس تھی، جن میں سے بائیس کا تعلق افغانستان سے ملحق پاکستانی قبائلی علاقوں سے ہے۔

( ab /at (Reuters, AFP