1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پورا شمالی اٹلی قرنطینہ ميں، دنیا بھر میں 3600 ہلاکتیں

8 مارچ 2020

یورپ میں شمالی اٹلی کو کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کا مرکز قرار دیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب جرمنی میں اس وائرس کے شکار مریضوں کی تعداد آٹھ سو کے قریب پہنچ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3Z2fI
Italien Turano Lodigiano | Coronavirus | Straßensperre, Soldat mit Atemschutz
تصویر: picture-alliance/ZUMA Press/LaPresse/C. Furlan

اطالوی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے شمالی اٹلی کو عملاً قرنطینہ کر دیا ہے۔ اس طرح پندرہ ملین افراد کی نقل و حرکت محدود ہو گئی ہے۔ اتوار آٹھ مارچ کو روم حکومت نے وائرس کی وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنی ایک چوتھائی آبادی کو سخت پابندیوں ميں جکڑ دیا ہے۔

یورپ میں یہی شمالی علاقہ کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کا مرکز قرار دیا جا رہا ہے۔ ہفتے اور اتوار کی نصف شب کے قریب وزیراعظم جوزپے کونٹے نے اس فیصلے  کے حکم پر دستخط کیے۔ اس حکم کے بعد لمبارڈی اور قرب و جوار کے چودہ دوسرے صوبے متاثر ہوں گے۔ اس حکم کے تحت کسی بھی شخص کو متعین شدہ علاقے سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

Italien Castelpusterlengo, Lombardei | Coronavirus | Straßensperre, Soldat mit Atemschutz
شمالی اٹلی کو الگ تھلگ کرنے کا حکم بھی تین اپریل تک نافذ العمل ہو گا۔تصویر: picture-alliance/Photoshot

ان تمام علاقوں کی خصوصی نگرانی تین اپریل تک جاری رہے گی۔ شمالی اٹلی کو الگ تھلگ کرنے کا حکم بھی تین اپریل تک نافذ العمل ہو گا۔ اس حکم کے نفاذ سے قبل معلومات افشا ہونے کے بعد شمالی اٹلی کی آبادی میں شدید خوف و ہراس پیدا ہو گیا تھا۔ اٹلی میں کووڈ انیس بیماری میں مبتلا افراد کی تعداد پانچ ہزار نو سو کے قریب ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسم سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد تین ہزار چھ سو تک پہنچ گئی ہے۔ سب سے زیادہ ہلاک شدگان چین میں ہیں اور اُن کی تعداد تقریباً تین ہزار ایک سو ہے۔ اٹلی میں چین کے بعد سب سے زیادہ افراد اس وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے اور یہ تعداد دو سو تینتیس ہے۔ ایران ہلاکتوں کے اعتبار سے تیسرا ملک ہے اور اس میں زندگی کی بازی ہارنے والے افراد ایک سو پینتالیس ہیں۔

Italien Castelpusterlengo, Lombardei | Coronavirus | Straßensperre, Soldat mit Atemschutz
اطالوی پولیس مختلف سڑکوں پر نقل و حرکت کی سخت نگرانی جاری رکھے ہوئے ہےتصویر: picture-alliance/Photoshot

چین، اٹلی اور ایران کے بعد کووڈ انیس نے جنوبی کوریا میں ہزاروں افراد کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے اور اس ملک میں پچاس انسانوں کی جان اسی وائرس نے لی ہے۔ جرمنی میں ابھی تک کوئی ہلاک نہیں ہوا لیکن مریضوں کی تعداد آٹھ سو تک پہنچ گئی ہے۔ دنیا کے نوے سے زائد ممالک میں کووڈ انیس مرض میں مبتلا مریضوں کی تعداد اب ایک لاکھ چھ ہزار ہو گئی ہے۔

اُدھر چین کے شہر چوان ژُو میں کورونا وائرس میں مبتلا قرنطینہ کیے گئے مریضوں کو جس ہوٹل میں محدود کیا گیا تھا، اُس کے منہدم ہونے سے کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ابھی بھی سات منزلہ ہوٹل کے ملبے تلے دبے اٹھائیس افراد کی تلاش جاری ہے۔ ابتدائی اطلاعات میں ہوٹل کے ملبے تلے ستر افراد کے دب جانے کا بتایا گیا تھا۔

China | Quanzhou | Hotel | Einsturz
چینی شہر چوان ژو میں گرنے والے ہوٹل کے ملبے کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo

چوان ژو میں امدادی ورکرز اتوار کی صبح تک تینتالیس افراد کو ملبے تلے سے زندہ نکال چکے تھے۔ زندہ بچ جانے والوں میں چھتیس زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ملبے کے نیچے دبے افراد کو نکالنے کے لیے ایک ہزار کارکن مصروف ہیں۔ اس ہوٹل میں کوارنٹائن میں رکھے افراد کی تعداد اٹھاون تھی۔

ع ح ⁄ ع س (اے پی، ڈی پی اے)

کورونا وائرس کا خوف، لوگ خوراک اور ادویات ذخیرہ کر رہے ہیں