1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پشاور میں جرمنی کے تعاون سے سینٹر آف ایکسیلینس

فریداللہ خان، پشاور
21 اکتوبر 2020

جرمنی کے تعاون سے صوبہ بھر میں اس طرح کے پانچ مراکز قائم کئے جائیں گے جو ووکیشنل ٹیچرز کو تربیت فراہم کریں گے۔

https://p.dw.com/p/3kEqK
Pakistan Peshawar | Deutscher Botschafter | Bernahard Schlagheck
تصویر: Faridullah Kahn/DW

پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا میں بیروزگاری کے خاتمے اور نوجوانو‌ں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے جرمن حکومت کے تعاون سے آج بدھ کو صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے حیات آباد میں سنٹر اف ایکسیلینس کے نام سے اہم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ جرمنی کے تعاون سے صوبہ بھر میں اس طرح کے پانچ مراکز قائم کئے جائیں گے جو ووکیشنل ٹیچرز کو تربیت فراہم کریں گے۔ یہی اساتذہ پھر نوجوانوں کوجدید ٹیکنالوجی اور مشینری پر تربیت فراہم کریں گے جو ملک کی ضروریات پورا کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنے کا باعث بنیں گے۔

سینٹر آف ایکسیلینس کے افتتاح کے بعد جرمن سفیر بیرن ہارڈ شلیک ہیک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ''گذشتہ دس سال سے پاکستان اور صوبہ خیبر پختونخوا کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، یہ ایک مشکل کام ہے اور اس میں اتار چڑھاؤ یا کمی بیشی بھی ہوئی، لیکن اج ہم کامیابی کے ساتھ اگے بڑھ رہے ہیں، ایکسیلنس سینٹر ایک کامیاب منصوبہ ہے جس سے تھیوری کے ساتھ ساتھ عملی تربیت دی جائیگی اور یہی جرمنی کا بنیادی آئیڈیا ہے کہ جب دونوں ساتھ ساتھ ہوں تو ترقی یقینی ہوجاتی ہے۔‘‘

Pakistan Peshawar | Deutscher Botschafter | Bernahard Schlagheck
جرمن سفیربرن ہارڈ شیلک ہیک نے پشاور میں واقع عوامی نیشنل پارٹی کے باچا خان مرکز کا دورہ کیا۔تصویر: Faridullah Kahn/DW

جرمن سفیر کا مزید کہنا تھا کہ جرمنی پاکستان کے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون اس لیے کر رہا ہے تا کہ بیروزگاری کا خاتمہ ہو سکے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعاون کا یہ سلسلہ جاری رکھیں گے تا کہ مشکلات میں کمی لائی جاسکے۔

جرمنی میں حصول تعلیم کے لیے سکالرشپس کیسے ملتی ہیں؟

’اس مشکل وقت میں جرمنی پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے‘

خیبر پختونخوا میں ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹرینیگ کے تحت ساڑھے پانچ سو سے زائد حاضر نوکری افراد کو تربیت فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ابتدائی طور پر ایکسیلینس سینٹر میں تربیت مخصوص اداروں کے تعلیم یافتہ افراد کو فراہم کی جائے گی۔ حکام کے مطابق تمام ایکسیلنس سینٹرز فعال ہونے کے بعد تربیتی عمل عام کرنے کا امکان ہے۔ تقریب میں موجود خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ، ترقی و منصوبہ بندی تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ''مارکیٹ کی ڈیمانڈ پورا کرنے کیلئے ہنرمند افراد کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ضرورت ایسے ادارے ہی پورا کر سکتے ہیں۔‘‘ انکا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کیلئے اعلیٰ تربیت یافتہ اساتذہ کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ ضرورت سنٹر فار ایکسیلینس پورا کرے گا۔

Pakistan Peshawar | Deutscher Botschafter | Bernahard Schlagheck
جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ جرمنی پاکستان کے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون اس لیے کر رہا ہے تا کہ بیروزگاری کا خاتمہ ہو سکے۔تصویر: Faridullah Kahn/DW

قبل ازیں جرمن سفیربرن ہارڈ شیلک ہیک نے پشاور میں واقع عوامی نیشنل پارٹی کے باچا خان مرکز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے انہیں باچا خان ویلفئیر ٹرسٹ اور خدائی خدمت گار تحریک کے حوالے سے بنیادی معلومات فراہم کی۔ انہیں باچا خان ٹرسٹ کے ذریعے تعلیمی اداروں اور ضرورت مندوں کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور ریسرچ سینٹر کے حوالے سے بھی تفصیلات دیں۔ ایمل ولی خان نے جرمن سفیر کے دورے پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سیاسی جماعت پوری دنیا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات کی خواہاں ہے اور چاہتے ہیں کہ یورپین یونین کے ساتھ تعلقات کو مزید بڑھایا جائے۔