1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پروفیشنلز کے لیے تھائی لینڈ کے ’اسمارٹ ویزے‘

عاصم سلیم
17 جنوری 2018

تھائی لينڈ کی حکومت ملک ميں اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھانےکے ليے دنيا بھر سے مخصوص شعبوں ميں پيشہ ورانہ صلاحيت کے حامل افراد کے ليے تھائی لینڈ میں ملازمت کے لیے چار سالہ مدت کے ويزے جاری کر رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/2qzYq
Thailand Rush Hour in Bangkok
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha

مخصوص شعبوں ميں مہارت کے حامل اور زيادہ آمدنی والے افراد کے ليے ايسے ’اسمارٹ ويزوں‘ کا اجراء يکم فروری سے شروع ہو جائے گا۔ يہ بات بنکاک حکومت کے ايک ترجمان نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بدھ کے روز بتائی۔ انہوں نےکہا، ’’ہم تھائی لينڈ ميں مزيد ايسے لوگوں کی آمد کے خواہاں ہيں، جو ہماری معيشت کو آگے بڑھانے ميں کليدی کرادار ادا کر سکتے ہيں۔‘‘

ان ويزوں کے ليے کاروباری شخصیات، اعلیٰ عہدوں پر ملازمت کرنے والے اور مخصوص شعبوں ميں انتہائی مہارت رکھنے والے افراد کو ہدف بنايا جا رہا ہے۔ جن شعبوں سے منسلک افراد کو اسمارٹ ويزے جاری کيے جا سکتے ہيں، ان ميں سائنس، ميڈيکل، اليکٹرانکس، آٹو موٹيوو، روبوٹکس اور بايو ٹيکنالوجی شامل ہيں۔

Thailand Frau schaut auf ihr Handy
تصویر: Getty Images/AFP/P. Kittiwongsakul

اسمارٹ ويزوں کی مدت چار چار برس ہو گی۔ اس دوران بيرونی ملکوں کی شہريت والے افراد کو ہر نوے دن بعد خود کو اميگريشن حکام کے سامنے پيش بھی  نہيں ہونا ہو گا، جيسا کہ تھائی لينڈ ميں اس وقت ہوتا ہے۔ ملازمت کے ان ويزوں کے ليے درخواست گزاروں کے ليے لازمی ہے کہ وہ کم از کم ايک سال کے کانٹريکٹ پر ہوں اور ان کی ماہانہ تنخواہ سوا چھ ہزار ڈالر کے برابر ہو۔ سرمايہ کاروں کے ليے يہ شرط ہے کہ وہ تھائی لينڈ ميں کم از کم بيس ملين بھات کی سرمايہ کاری کريں۔

تھائی حکومت نے پچھلے سال اگست ميں بھی طويل المدتی ويزوں کی ايک اسکيم شروع کی تھی۔ وہ اسکيم دس دس سال کے ويزوں کی تھی۔ اس ميں درخواست گزاروں کی عمر پچاس سال سے زائد اور ماہانہ آمدنی ايک لاکھ بھات يا پھر بينک ميں کم از کم تين ملين بھات ہونا لازمی ہے۔

کم اخراجات کی وجہ سے سالانہ بنيادوں پر لاکھوں افراد تھائی لينڈ کا رخ کرتے ہيں۔ پچھلے سال پينتيس ملين سياح مختصر اور طويل قيام کے ليے تھائی لينڈ گئے تھے۔

’پاکستانيوں کے ليے يورپ ہجرت کے قانونی مواقع موجود ہيں‘