1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہبرطانیہ

پاکستانی نژاد کو لات مارنے والا برطانوی پولیس افسر معطل

25 جولائی 2024

مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کے ذریعہ پاکستانی نژاد برطانوی نوجوانوں کو بری طرح سے زدوکوب کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایک پولیس افسر کو معطل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کے رویے کی بڑے پیمانے پر مذمت بھی کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/4ihsb
(علامتی تصویر)
(علامتی تصویر)تصویر: Vuk Valcic/ZUMA Press Wire/IMAGO

موبائل فون سے بنی اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹیزر سے لیس ایک پولیس افسر فرش پر موجود ایک مشتبہ شخص کے چہرے پر لات مارتا ہے اور پھر اپنا جوتا اس کے سر پر رکھتا ہے۔ اس کے بعد وہ مشتبہ شخص کی پیٹھ پر گھٹنے ٹیکتا ہے جبکہ ویڈیو میں ایک خاتون، جو غالباً متاثرہ نوجوان کی والدہ ہیں، پولیس کو روکنے کے لیے روتی چلاتی ہوئی نظر آتی ہیں۔

پھر وہی افسر ایک دوسرے شخص کی طرف اشارہ کرتا ہے، جس کے ہاتھ اس کے سر کے پیچھے ہوتے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ افسر اس شخص کو ٹرمینل فلور پر لے جانے کے دوران اس کی گردن کے پچھلے حصے پر ٹیزر سے ایک ضرب لگاتا ہے۔

گریٹر مانچسٹر پولیس کے اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل وسیم چوہدری نے سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیو فوٹیج کو "چونکا دینے والی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ،"لوگ بجا طور پر اس کے حوالے سے انتہائی تشویش کا شکار ہیں۔"

انہوں نے بدھ کو بتایا،"ایک مرد افسر کو آپریشنل ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے اور ہم پولیس کے ردعمل کو رضاکارانہ طور پر پولیس کنڈکٹ کے دفتر کو بھیج رہے ہیں۔"

وزیر داخلہ ڈیم ڈیانا جانسن نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا،"میں آج سہ پہر مانچسٹر ایئرپورٹ پر ہونے والے ایک واقعے کی پریشان کن فوٹیج سے واقف ہوں اور اس حوالے سے عوام کی تشویش کو سمجھتی ہوں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "میں نے گریٹر مانچسٹر پولیس سے مکمل اپ ڈیٹ مانگ لی ہے۔"

مانچسٹر ائیرپورٹ پر کیا ہوا تھا؟

 ایک عینی شاہد عامر منہاس کے مطابق  جب وہ ائیر پورٹ پر 'آمد‘ والے حصے میں آئے تو انھوں نے یہ منظر دیکھا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے تقریباً 20 سالہ نوجوان کے پاس آ کر اسے کہا کہ وہ ایک" مطلوب شخص" ہے۔ 'اس کے بعد انھیں نے اسے پکڑ کر دیوار کے ساتھ لگایا۔

عامر کے مطابق اس موقع پر ایک اور نوجوان نے پولیس کے ساتھ بحث شروع کی جس کے ساتھ ہی لڑائی ہو گئی۔ اس دوان پولیس اہلکاروں نے جس نوجوان کو دیوار کے ساتھ دبوچ رکھا تھا اس نے مکے مارنے شروع کر دیے جس پر پولیس نے اسے ٹیزر مارے اور وہ فرش پر گرا اور تبھی پولیس اہلکاروں نے اسے لاتیں مارنا شروع کر دیں۔

پولیس کا بیان

گریٹر مانچسٹر پولیس نے ایک بیان جاری کرکے کہا،"ہم ویڈیو میں طرز عمل کے خدشات کو تسلیم کرتے ہیں اور ہمارا پروفیشنل اسٹینڈرڈ ڈائریکٹوریٹ اس کا جائزہ لے رہا ہے۔"

پولیس نے اپنے بیان میں واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ہمیں وہاں جھگڑے کی رپورٹ موصول ہوئی،"پہلے جھگڑے کے مشتبہ افراد میں سے ایک کو گرفتار کرنے کی کوشش کے دوران، تین افسران کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں گھونسے مار کر زمین پر گرا دیا گیا۔ ایک خاتون افسر کی ناک ٹوٹ گئی اور تینوں کو علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا۔"

بیان میں مزید کہا گیا، "ڈیوٹی پر موجود افسران آتشیں ہتھیاروں سے لیس تھے اور اس حملے کے دوران ان سے اسلحہ چھیننے کا واضح خطرہ تھا۔

پولیس کے مطابق چار افراد کو جائے وقوعہ پر ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

سخت ردعمل

سوشل میڈیا پر یہ ویڈیووائرل ہونے کے بعد مانچسٹر میں مقامی کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور سینکڑوں افراد نے بدھ کی شام گریٹر مانچسٹر کے روچڈیل میں پولیس سٹیشن کے باہر احتجاج کیا ہے۔

مانچسٹر ایوننگ نیوز کے مطابق مظاہرین میں سے ایک کا کہنا تھا،"اب ہم پولیس کی سفاکی مزید برداشت نہیں کریں گے۔ ہم پولیس پر بھروسہ کرتے ہیں مگر اس کے بدلے میں وہ ہم پر تشدد کرتے ہیں۔ پولیس کی وردی میں یہ دراصل غنڈے ہیں۔"

گریٹر مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہم نے بھی اس ویڈیو کو "پریشان کن"قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے پائی جانے والی تشویش کو سمجھتے ہیں۔

 ج ا/ ص ز (خبر رساں ادارے)