1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
عقیدہپاکستان

پنجاب میں سوشل میڈیا پر چھ روزہ مکمل پابندی کی تجویز

5 جولائی 2024

پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے پنجاب کی طرف سے تجویز دی گئی ہے کہ صوبے میں تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چھ روزہ مکمل پابندی لگا دی جائے۔ یہ تجویز اگلے ہفتے شروع ہونے والے محرم کے مہینے کے پیش نظر پیش کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4huqo
ایک اسمارٹ  فون پر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے آئکونز
وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے مطابق یہ تجویز ایک سفارش ہے اور ابھی تک کوئی باقاعدہ فیصلہ نہیں ہواتصویر: Jonathan Raa/NurPhoto/picture alliance

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے جمعہ پانچ جولائی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اگلے ہفتے شروع ہونے والے نئے اسلامی سال کے پہلے مہینے کے آغاز پر سانحہ کربلا کی یاد میں ملک بھر میں خاص طور پر شیعہ مسلمانوں کی طرف سے مذہبی تعزیتی جلوس نکالنے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

سری نگر میں تین دہائیوں کی پابندی کے بعد محرم کا پہلا جلوس

پاکستان میں عاشورہ محرم کہلانے والے محرم کے پہلے دس دنوں کے دوران ایسے ماتمی جلوسوں کے موقع پر وقفے وقفے سے فرقہ وارانہ کشیدگی بھی دیکھنے میں آتی ہے، جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ امن عامہ میں خلل کا سبب بھی بنتی ہے۔ اسی لیے عاشورہ محرم کے موقع پر ملک کے تقریباﹰ ہر شہر اور قصبے میں خصوصی حفاظتی انتظامات کیے جاتے ہیں۔

پشاور میں نو محرم کے ایک ماتمی جلوس میں شریک زنجیر زنی کرتے شیعہ سوگواران
پشاور میں نو محرم کے ایک ماتمی جلوس میں شریک زنجیر زنی کرتے شیعہ سوگوارانتصویر: Abdul Maleed/REUTERS

پنجاب کی صوبائی وزیر اطلاعات کا موقف

پاکستانی صوبہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے آج جمعے کے روز لاہور میں بتایا کہ صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چھ روز کے لیے مکمل پابندی لگانے کی تجویز اس لیے پیش کی ہے کہ ان دنوں میں ہزارہا ماتمی جلوس نکالے جائیں گے اور حکومت عوامی سلامتی سے متعلق تحفظات کے پیش نظر اپنی طرف سے بھرپور حفاظتی اقدامات کرنا چاہتی ہے۔

بہاولنگر: یوم عاشور کے جلوس میں دھماکا، تین افراد ہلاک، 50 زخمی

صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری نے نیوز ایجنسی روئٹرز کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''یہ ایک سفارش ہے، ایک تجویز، اور اب تک ایسا کوئی باقاعدہ فیصلہ نہیں کیا گیا۔‘‘ ساتھ ہی اس خاتون وزیر نے کہا کہ حکومت کو ایسی رپورٹیں ملی ہیں کہ سوشل میڈیا پر چند فرقہ وارانہ معاملات پر بحث اس حد تک ہو رہی ہے کہ مزید پھیل جانے کی صورت میں وہ ''پورے ملک میں آگ بھی لگا سکتی ہے۔‘‘

کوئٹہ میں عاشورے کے ایک جلوس سے قبل ایک سڑک پر حفاظتی گشت کرتا سکیورٹی اہلکاروں کا ایک قافلہ
کوئٹہ میں عاشورے کے ایک جلوس سے قبل ایک سڑک پر حفاظتی گشت کرتا سکیورٹی اہلکاروں کا ایک قافلہتصویر: Banaras Khan/AFP/Getty Images

کراچی کے قدیم علاقے، جہاں محرم کا کوئی مسلک نہیں

اس تجویز کے بارے میں لاہور میں صوبائی حکومت نے اسلام آباد میں وفاقی وزارت داخلہ کو کل جمعرات کو ایک خط بھی لکھ دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مجوزہ چھ روزہ پابندی کا مقصد شیعہ مذہبی اقلیت کا ممکنہ فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف تحفظ ہے۔

مجوزہ پابندی کس کس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر

نیوز ایجنسی روئٹرز نے لاہور سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ اس کے نامہ نگاروں نے پنجاب حکومت کا وفاقی وزارت داخلہ کو لکھا گیا جو خط دیکھا ہے، اس میں کہا گیا ہے، ''فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام، یوٹیوب، ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور ٹک ٹوک تک رسائی پورے صوبے میں معطل کر دی جانا چاہیے ۔ ۔ ۔ تاکہ غلط معلومات کے پھیلاؤ اور نفرت آمیز مواد کی تشہیر کو کنٹرول کیا جا سکے۔‘‘

کشمیر: کئی حصوں میں پھر کرفیو، محرم کے جلوس کے دوران جھڑپیں

کراچی میں عاشورہ محرم کے دوران حفاظتی فرائض انجام دیتے مسلح سکیورٹی اہلکار
کراچی میں عاشورہ محرم کے دوران حفاظتی فرائض انجام دیتے مسلح سکیورٹی اہلکارتصویر: Rizwan Tabassum/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے روئٹرز نے لکھا ہے کہ اس بارے میں تبصرے کے لیے جب اسلام آباد میں پاکستان کی وفاقی وزارت داخلہ سے رابطہ کیا گیا، تو اس کی طرف سے پنجاب حکومت کے لکھے گئے خط پر کوئی تبصرہ نہ کیا گیا۔

کابل: محرم کے ماتمی جلوس پر داعش کا حملہ، آٹھ افراد ہلاک

پاکستان میں عام صارفین کی ایکس تک رسائی اس سال فروری میں ہونے والے قومی الیکشن کے دنوں سے پہلے ہی معطل ہے۔

اس بارے میں ملکی وزارت داخلہ نے اپریل کے مہینے میں ایک عدالت کو بتایا تھا کہ ایکس کی بندش کی وجہ قومی سلامتی سے متعلق خطرات اور خدشات بنے۔

م م / ا ا (روئٹرز)

یوم عاشورہ پر پاکستان بھر میں ماتمی جلوس