1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ کا امریکی دورہ مؤخر

29 مئی 2012

پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلیجنس (ISI) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کا امریکا کا مجوزہ دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے آئی ایس آئی کی سربراہی نو مارچ کو سنبھالی تھی۔

https://p.dw.com/p/153fo
لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلامتصویر: Reuters

پاکستانی فوج کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کے امریکی دورے کو ملتوی کیے جانے کے بارے میں انتہائی مختصر بیان جاری کیا گیا۔ فوج کے بیان میں کہا گیا کہ انٹر سروسز انٹیلیجنس (ISI) کے سربراہ کا امریکی دورہ ان کی دفتری مصروفیات کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان کے مطابق دورے کو ملتوی کرنے کی یہی ایک وجہ ہے۔

CIA Direktor General David Petraeus
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے (CIA) کے سربراہ ڈیوڈ پیٹریاستصویر: AP

تجزیہ کاروں کے مطابق پاک امریکا تعلقات میں پیدا شدہ کشیدگی اور سردمہری کا یہ تازہ نمونہ ہے۔ آئی ایس آئی کے سربراہ کو امریکی دورے کی دعوت امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے (CIA) کے سربراہ ڈیوڈ پیٹریاس (David Petraeus) کی جانب سے دی گئی تھی۔ مبصرین کے خیال میں اس ماہ کے آخر میں متوقع اس دورے کو ملتوی کرنے کے فیصلے کو یقینی طور پر واشنگٹن کے حکومتی اور سیاسی حلقوں میں ناپسندیدگی سے دیکھا جا سکتا ہے۔

مبصرین کے خیال میں پاکستان اور امریکا میں پیدا شدہ تعطل اور تعلقات پر جمنے والی برف کے حوالے سے دونوں حکومتوں میں بےچینی کا عنصر پایا جاتا ہے۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان اس وقت افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج کے لیے سپلائی کی بحالی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ نیٹو سپلائی کا یہ روٹ گزشتہ تقریباً چھ ماہ سے بند ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں اور ڈاکٹر شکیل آفریدی کو دی جانے والی سزا کا معاملہ بھی حساس خیال کیا جا رہا ہے۔

USA Drohne US Predator
پاکستان پر امریکی ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری ہےتصویر: AP

پاکستان اور امریکی تعلقات میں کشیدگی اور کمی کا آغاز گزشتہ سال امریکی خفیہ ایجنسی کے کنٹریکٹر ریمنڈ ڈیوس کی فائرنگ سے دو افراد کی ہلاکت اور بعد میں اس کی گرفتاری پر شروع ہوا تھا۔ پھر دو مئی سن 2011 کے روز امریکی کمانڈوز کے خصوصی آپریشن میں القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کی ہلاکت تھی۔ اس کے بعد نومبر کے آخر میں افغان سرحد کے قریب پاکستان کی سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو ہیلی کاپٹروں کے حملے میں 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت نے اس کشیدگی میں خاصا اضافہ کیا۔

ادھر پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں دو مختلف ڈرون حملوں کے نتیجے میں کم از کم نو مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں حملے شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میرانشاہ کے قریب کیے گئے۔ پیر کی صبح ہسو خیل کے علاقے میں ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا جس میں مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے، جبکہ دوسرے حملے کا نشانہ دتہ خیل کے علاقے میں ایک گاڑی بنی۔ ایک مقامی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ امریکی ڈرون سے گاڑی پر دو میزائل فائر کیے گئے، جس کے نتیجے میں چار مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوئے۔ جمعرات کے بعد سے یہ اس علاقے میں چوتھا ڈرون حملہ تھا۔

ah/aa (AFP)