1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: گرمی کی شدید لہر، لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

21 مئی 2024

اس مرتبہ مئی میں ہی پاکستان کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صوبہ پنجاب میں اسکول بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے گلیئشر پگھلنے اور سیلابوں کا بھی خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/4g5sO
اس مرتبہ مئی میں ہی پاکستان کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
اس مرتبہ مئی میں ہی پاکستان کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےتصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ پنجاب میں شدید گرمی کی وجہ سے ایک ہفتے کے لیے تمام اسکول بند کیے جا رہے ہیں، جس سے ایک اندازے کے مطابق تقریباً 18 ملین طلبہ متاثر ہوں گے۔ یہ حالیہ چند برسوں میں ملک کو متاثر کرنے والی تازہ ترین موسمیاتی آفت ہے۔

 قومی موسمیاتی مرکز کے مطابق پاکستان میں اپریل کے مہینے میں سن 1961 کے بعد سے سب سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔ ماہانہ بنیادوں پر یہ معمول سے دگنی بارشیں تھیں۔ گزشتہ ماہ کی شدید بارشوں کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک ہوئے جبکہ املاک اور کھیتی باڑی کو بھی نقصان پہنچا۔

موجودہ گرمی کی لہر کب تک چلے گی؟

پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ایک سینئر اہلکار ظہیر احمد بابر کا کہنا ہے، ''اس ماہ کے آخر تک تیز گرمی جاری رہے گی اور درجہ حرارت معمول سے چھ ڈگری زیادہ رہے گا۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اس ہفتے ملک کے کئی حصوں میں درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس سے بھی بڑھ جائے گا۔

پاکستان: دیہی علاقوں میں شدید گرمی کے حاملہ خواتین پر اثرات

ظہیر احمد بابر نے کہا کہ جون میں بھی گرمی کی ایک شدید لہر آئے گی اور اس وقت درجہ حرارت 45 ڈگری (113 فارن ہائیٹ) سے بھی اوپر جانے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ایسی صورت حال میں زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں اور مویشیوں کے مالکان کو شدید گرمی کے دوران اپنے جانوروں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

اس مرتبہ مئی میں ہی پاکستان کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
اس مرتبہ مئی میں ہی پاکستان کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےتصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

تاہم بہت سے لوگ، خاص طور پر غریب مزدور اور تعمیراتی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ گھروں کے اندر کیسے رہ سکتے ہیں کیونکہ اگر وہ کام نہیں کریں گے تو ان کے خاندانوں کو کھانا کون فراہم کرے گا؟

صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں ایک چھوٹے سے جنرل اسٹور کے مالک غلام فرید کا کہنا تھا، ''گرمی کی وجہ سے میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے لیکن مجھے یہ کام کرنا پڑے گا۔‘‘

بھارت بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں

بھارتی دارالحکومت دہلی بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور وہاں درجہ حرارت  47.4 ڈگری سیلسیس (117 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچنے کے بعد موسم گرما کی تعطیلات کے لیے اسکولوں کو قبل از وقت بند کرنے کا حکم  دے دیا گیا ہے۔ انڈین ٹوڈے کی خبر کے مطابق دیگر ریاستوں بشمول ہریانہ، مدھیہ پردیش، پنجاب اور راجستھان میں بھی حکام نے اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کی صحت پر گرمی کے اثرات سے خبردار کیا ہے۔

ا ا / ع ت (اے پی، روئٹرز)

کراچی کے درخت کہاں گئے؟