پاکستان کے لئے ’جاسوسی‘، بھارتی سفارتکار گرفتار
28 اپریل 2010اسلام آباد میں بھارتی مشن سے بحثیت سیکنڈ سیکریٹری وابستہ 53 سالہ مادھوری گپتا کو نئی دہلی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔ ان پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے حساس اور خفیہ دستاویزات پاکستانی خفیہ تنظیم آئی ایس آئی تک پہنچائیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مادھوری گپتا کو بھوٹان میں ہونےوالے سارک اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں نئی دہلی طلب کیا گیا تھا اور وہاں انہیں گرفتار کر لیا۔ گپتا اسلام آباد مشن میں گزشتہ تین برسوں سے خدمات سرانجام دے رہی تھیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وشنو پرکاش نے اپنے ایک بیان میں اس گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کافی شواہد موجود ہیں، جن سے یہ بات واضح ہے کہ یہ سفارتکار پاکستانی خفیہ تنظیم آئی ایس آئی کوحساس معلومات کی ترسیل کرتی رہی ہیں۔ پرکاش کے مطابق یہ معاملہ ابھی زیرتفتیش ہے اور خاتون سفارتکار حکام سے تعاون کر رہی ہیں۔
’’ہمارے پاس اس یقین کے لئے وجہ موجود ہے کہ یہ اہلکار پاکستانی خفیہ ایجنسی کو معلومات فراہم کرتی رہی ہیں۔‘‘
مادھوری گپتا کو منگل کے روز عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے مزید تفتیش کے لئے انہیں زیرحراست رکھنے کی درخواست منظور کر لی۔
یہ معاملہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب پاکستانی اور بھارتی وزرائے اعظم بھوٹان میں آج سے شروع ہونے والے دو روزہ سارک اجلاس میں شریک ہیں اور ان دونوں رہنماؤں کی ملاقات بھی متوقع ہے۔ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان بداعتمادی کی فضا ایک عرصے سے قائم ہے اور دونوں ممالک تین مرتبہ جنگ بھی کر چکے ہیں۔ سن 2008ء کے ممبئی حملوں کی ذمہ داری بھارت نے پاکستانی عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کی تھی، اس سلسلے میں بھی بھارت اور پاکستان کے درمیان تناؤ تاحال کم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ ممبئی حملوں میں نو دہشت گردوں سمیت 175 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: عابد حسین