1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

پاکستان نے جنگ زدہ سوڈان سے تمام شہریوں کو نکال لیا

2 مئی 2023

پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق جنگ زدہ سوڈان سے تمام پاکستانیوں کا انخلا مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس افریقی ملک میں لڑائی شروع ہونے کے بعد سے ایک ہزار سے زائد پاکستانیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/4QoCj
Krieg in Sudan | Evakuierung Zypern
پاکستان نے جنگ زدہ سوڈان سے تمام شہریوں کو نکال لیاتصویر: Arron Hoare/UK MOD/REUTERS

افریقی ملک سوڈان میں جاری لڑائی کی وجہ سے 500 سے زائد افراد ہلاک ہونے کے ساتھ ساتھ ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ اس ملک سے بیرونی ممالک کی طرف ہجرت کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب دنیا کے تقریباً سبھی ممالک نے اس بحران زدہ ملک سے اپنے اپنے  شہریوں کو نکالنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

ایسے میں پاکستانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے، ''ہم نے سوڈان سے ایک ہزار سے زیادہ پاکستانیوں کو کامیابی سے اور محفوظ طریقے سے نکال لیا ہے۔‘‘ جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''اس کے ساتھ ہی سوڈان سے ہمارے انخلاء کی تمام تر کارروائیاں اپنی تکمیل کو پہنچ گئی ہیں۔‘‘

تاہم پاکستانی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ ان افراد کو سوڈان سے نکالا گیا ہے، جو یہاں سے نکلنے کے خواہش مند تھے۔

سوڈان تنازعے سے پناہ گزینوں سے متعلق ایک نیا بحران پیدا ہو سکتا ہے

پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ پاکستانی شہریوں کے آخری گروپ کو منگل دو مئی کی صبح جدہ پہنچا دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ حکومت پاکستان اپنے شہریوں کو پہلے سعودی عرب پہنچا رہی ہے اور اس کے بعد مزید انتظامات کرتے ہوئے انہیں پاکستان لایا جا رہا ہے۔

سوڈان سے پاکستانیوں کا انخلا سعودی عرب اور چین کے تعاون سے ممکن ہوا ہے
سوڈان سے پاکستانیوں کا انخلا سعودی عرب اور چین کے تعاون سے ممکن ہوا ہےتصویر: picture alliance / AA

سوڈان سے پاکستانیوں کا انخلا سعودی عرب اور چین کے تعاون سے ممکن ہوا ہے جبکہ پاکستانی شہریوں کو پورٹ سوڈان سے کشتیوں کے ذریعے جدہ تک لایا گیا ہے۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق زیادہ تر شہری پاکستان کی جانب روانہ ہو چکے ہیں۔

سوڈان میں بہت سے پاکستانی مختلف تکنیکی  شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ ان میں انجینئرز، اسٹیل فکسرز، ٹیکنیشن، پلمبر، ویلڈر، مکینکس اور مزدور شامل ہیں۔ ان کے علاوہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد سوڈان میں چھوٹے پیمانے کے کاروبار بھی کرتی ہے۔

سوڈانی تنازعے کے باعث سافٹ ڈرنکس کے ملٹی نیشنل تیار کنندگان پریشان، لیکن کیوں؟

دریں اثنا اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین یو این ایچ سی آر کے اندازوں کے مطابق سوڈان میں شدید لڑائی کے باعث آٹھ لاکھ سے زیادہ لوگ پڑوسی ممالک کی طرف نقل مکانی کر سکتے ہیں۔

 یو این ایچ سی آر کے سربراہ فلپو گرانڈی نے ٹویٹر پر لکھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ایسا نہیں ہو گا لیکن اگر تشدد بند نہ ہوا تو مزید لوگ اپنی حفاظت کے لیے سوڈان سے بھاگنے پر مجبور ہوں گے۔ یو این ایچ سی آر پناہ گزینوں کی ممکنہ لہر سے نمٹنے کے لیے مقامی حکومتوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر تیاری کر رہا ہے۔

 تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کم از کم 73 ہزار افراد پہلے ہی مصر اور چاڈ کے ساتھ ساتھ دیگر ہمسایہ ممالک میں پہنچ چکے ہیں۔

ا ا /ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی)