1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا

16 اگست 2023

پاکستان کی نگراں حکومت نے انتظامات سنبھالتے ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کر دیا۔ پیٹرول کی قیمت میں 17.50 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، اس کا اطلاق آج بدھ سے ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4VDd5
 پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 17 روپے 50 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہے
پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 17 روپے 50 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہےتصویر: ASIF HASSAN/AFP

نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکٹر کی طرف سے منظوری کے بعد منگل کی دیر رات کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ کاکٹر نے پیر کے روز ہی اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔

وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 17 روپے 50 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اس لیے پاکستانی صارفین کے لیے قیمت میں رد و بدل کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اضافہ شدہ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اگست سے ہو گا۔

قیمتوں میں اضافے پر عوام ناراض

خیال رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس اضافے سے قبل حال ہی میں یکم اگست کو سابقہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کر دیا تھا، جس پر شہباز شریف حکومت کو عوام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے اس وقت کہا تھا کہ حکومت نے پوری کوشش کی کہ عالمی منڈی میں ہونے والے اضافے کا عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔

پیٹرول اور ڈیزل مہنگا: ’یہ کام جانے والی حکومت تو نہیں کرتی‘

وزارت خزانہ کی طرف سے منگل کی رات کو جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 17روپے 50 پیسے اضافے کے بعد اب 290 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کی وجہ سے نئی قیمت 293 روپے 40 پیسے فی لیٹر پہنچ گئی ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سوشل میڈیا پر صارفین سخت ناراضی اور غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا، "جس طرح ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں ضرورت سے زیادہ سانس لینے پر بھی ٹیکس لگا دینا ہے۔"

ایک دیگر صارف نے لکھا، "دنیا کی سب سے مظلوم پاکستانی عوام ہے، جہاں حکومت رات بارہ بجے قیمتوں میں اضافہ کرکے صبح سویرے سزا سنائی جاتی ہے۔"

نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکٹر نے گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے
نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکٹر نے گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہےتصویر: Banaras Khan/AFP/Getty Images

حکومت کی دلیل

نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکٹر نے منگل کے روز کہا کہ وہ گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھیں گے۔

مختلف وزارتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد کاکٹر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ، "ہم قومی معاشی پالیسیوں میں تسلسل کو برقرار رکھیں گے اور مزید معاشی بہتری لائیں گے۔"

خیال رہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بیل آوٹ پیکج معاہدے کے تحت 50 روپے فی لیٹر تک پٹرولیم لیوی لگانے کا وعدہ کیا ہے۔

پاکستان آئی ایم ایف کی سخت شرائط ماننے پر مجبور

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے گزشتہ ماہ پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کو منظوری دی تھی۔

اس دوران پاکستان میں نگران حکومت کے قیام کے دوسرے روز پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی اور امریکی ڈالر کی قیمت اوپن مارکیٹ میں 300 روپے سے بڑھ گئی۔ اس کے علاوہ انٹربینک میں بھی ڈالر کی قیمت گذشتہ روز کی نسبت چار روپے کے اضافے کے ساتھ  292 روپے 50 پیسے رہی۔

ج ا/ ص ز (نیوز ایجنسیاں)