1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں نیٹو روٹ کی بحالی کے خلاف لانگ مارچ شروع

9 جولائی 2012

پاکستان کے امریکا کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف اتحاد کے مخالف اسلام پسندوں نے آج اتوار کو اسلام آباد تک اپنا احتجاجی لانگ مارچ شروع کر دیا۔ اس مارچ میں ہزاروں مظاہرین شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/15Thz
تصویر: dapd

اس مارچ کا آغاز صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے کیا گیا ہے اور یہ احتجاج لاہور سے 275 کلو میٹر دور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپنے اختتام کوپہنچے گا۔

لاہور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق مارچ کے شرکاء حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس کے تحت افغانستان میں نیٹو دستوں کے لیے پاکستانی سپلائی روٹ ابھی حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی طرف سے ٹیلی فون پر پاکستانی  وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے ساتھ گفتگو میں کی جانے والی باقاعدہ معدزت کے بعد کھول دیا گیا تھا۔

Hafiz Mohammed Saeed 2009
لانگ مارچ کے شرکاء سے حافظ محمد سعید نے بھی خطاب کیاتصویر: AP

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس لانگ مارچ کے شرکاء ہزاروں کی تعداد میں بسوں، ٹرکوں اور گاڑیوں کے قافلوں کی صورت میں اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔ ان میں سے بہت سے شرکاء نے دفاع پاکستان اتحاد کے جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس لانگ مارچ کے منتظمین اور  سکیورٹی کے ذمہ دار مقامی پولیس اہلکاروں نے شرکاء کی تعداد کے حوالے سے مختلف اندازے لگائے ہیں۔ مارچ کے منتظمین کے ترجمان یحیٰی مجاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانگی کے وقت مارچ کے شرکاء کی تعداد 25 ہزار کے قریب تھی جبکہ مزید شہریوں کو اس مارچ میں آہستہ آہستہ شامل ہوتے جانا تھا۔

یحیٰی مجاہد نے یہ بھی کہا کہ مارچ کے شرکاء کی سکیورٹی کے لیے تقریباﹰ تین ہزارافراد ایسے بھی ہیں جو اس طویل جلوس کے ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔ اس کے برعکس مقامی پولیس کے اعلیٰ اہلکاروں نے لانگ مارچ کے شرکاء کی تعداد کا اندازہ تقریباﹰ آٹھ ہزار لگایا ہے۔

NATO Versorgung Afghanistan Pakistan
پاکستانی حکومت نے ابھی حال ہی میں نیٹو سپلائی روٹ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیاتصویر: DW

لاہور میں اس مارچ کے آغاز سے پہلے دفاع پاکستان اتحاد کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان سے بھی نکل جانا چاہیے۔ مولانا سمیع الحق نے دعویٰ کیا کہ ان کی تنظیم کی طرف سے شروع کی گئی احتجاجی تحریک تب تک جاری رہے گی جب تک پاکستانی حکومت امریکا اور نیٹو کے ساتھ اپنے تمام رابطے منقطع نہیں کر دیتی۔

لانگ مارچ کے شرکاء کل پیر کی شام اسلام آباد پہنچیں گے۔ اسلام آباد کے لیے روانگی سے قبل مارچ کے شرکاء سے حافظ محمد سعید نے بھی خطاب کیا۔ حافظ سعید ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے بانی تھے جس پر سن دو ہزار آٹھ کے ممبئی حملوں کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ حافظ سعید نے، جن کے سر کی امریکا کی طرف سے قیمت مقرر کی جا چکی ہے، پاکستانی عوام کو دعوت دی کہ انہیں اس لانگ مارچ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرنی چاہیے۔

ij / mm / afp