1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں فٹبال فیور، کئی علاقوں میں کرکٹ سے زیادہ فٹبال پسندیدہ

طارق سعید، لاہور9 جون 2014

عالمی کپ کی الٹی گنتی شروع ہونے پر پاکستان میں فٹبال کا جنون فٹبالرز سے لے کر کھیل کے عام قدر دانوں تک ہر ایک کے سر پر سوار ہے۔ ہوٹلوں، پارکوں اور ریستورانوں میں میچز بڑی اسکرین پر دکھانے کے خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1CEoE
تصویر: DW/T. Saeed

پاکستان فٹبال ٹیم کے کپتان فیصل اقبال کہتے ہیں کہ جب بھی فٹبال عالمی کپ ہوتا ہے نوجوان کھلاڑیوں کو ہ ربار کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل اقبال نے بتایا کہ فٹبال انکے دل کے قریب ہے اس لیے وہ عالمی کپ کے موقع پر بہت زیادہ پرجوش ہیں۔

برازیل کو نصف صدی کے بعد عالمی کپ کی میزبانی کا موقع ملا ہے اور یہی وہ ٹیم ہے، جو ہمیشہ سے پاکستانیوں کی بھی پہلی پسند ٹھہری۔ پاکستانی کپتان فیصل اقبال نے برازیل کو ہی چھٹی بار چمپئین بننے کے لیے فیورٹ قرار دیا۔ فیصل نے کہا کہ برازیل کے پاس اس بار اچھی آل راؤنڈ ٹیم ہے، جو ہوم گراؤنڈ پر نہ صرف فیورٹ ہوگی بلکہ ہماری سپورٹ بھی برازیل کے ساتھ ہے۔

پاکستانی ٹیم صرف ایک بار 1966ء میں عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے قریب آئی تھی مگر گول اوسط پر ایران نے اس کی امیدوں پر پانی پھیر دیا تھا۔ تاہم آج بھی ملک میں سیاسی ہلچل کے باوجود فٹبال فیور بڑھ رہا ہے۔ لاہور، کراچی اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں کے فائیو سٹار ہوٹلوں، پارکوں اور ریستورانوں میں عالمی کپ کے میچز بڑی اسکرین پر دکھانے کے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ الیکٹرانکس دکانوں میں ایچ ڈی ڈش اینٹینا اور ایل سی ڈی اسکرینز کی خریداری ان دنوں جوبن پر ہے۔

Faisal Iqbal
پاکستان فٹبال ٹیم کے کپتان فیصل اقبال کہتے ہیں کہ جب بھی فٹبال عالمی کپ ہوتا ہے نوجوان کھلاڑیوں کو ہ ربار کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے۔تصویر: DW/T. Saeed

پاکستان میں عالمی کپ دکھانے کے نشریاتی حقوق ریاستی اسپورٹس چینل پی ٹی وی اسپورٹس نے حاصل کیے ہیں۔ پی ٹی وی اسپورٹس ہیڈکوارٹرز اسلام آباد سے خصوصی فٹبال ٹرانسمیشین کا اہتمام کیا جا رہا ہے، جس کا دورانیہ روزانہ کئی پہروں پر محیط ہوگا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ بلوچستتان کے علاقے چمن ، فیصل آباد کے مضافاتی دیہات اور کراچی کی بستی لیاری پاکستان میں وہ مقامات ہیں، جہاں فٹبال کا شوق کرکٹ سے بھی زیادہ ہے۔ لیاری کے باسی اور فٹبال کے ایک دلدادہ حسن بلوچ نے اپنی عالمی کپ کی چہل پہل کے بارے میں ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ عالمی کپ شروع ہونے کا لیاری والے شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے پسند کی ٹیموں کے پرچم بھی لگا دیے ہیں۔

لاہور میں ڈیفنس اور کینٹ کے خوشحال گھرانوں کے کئی نوجوان ان دنوں میسی سے نیمار اور جرمنی کے اوزیل جیسے عالمی شہرت یافتہ فٹبالرز کی شرٹس پہنے نظرآتے ہیں۔ فٹبال کے پاکستانی کمنٹیٹر حسن چیمہ کہتے ہیں کہ برازیل عالمی کپ میں پُرکشش فٹبالرز کی کوئی کمی نہیں ہوگی اور یہ ورلڈ کپ کی تاریخ کے سخت مقابلوں میں سے ایک ہوگا۔

عالمی کپ فٹبال کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے ایک مقامی این جی او پارلیمنٹیرینز کے درمیان اگلے ہفتے لاہورکےعلاقے ماڈل ٹاؤن میں فلڈ لائٹ فٹبال میچ کا انعقاد کرنے والی ہے۔ پاکستانی کرکٹرز نے بھی لاہور کے تربیتی کیمپ میں دو روز گیند بلا چھوڑ کر فٹبال کے ساتھ دل بہلایا۔ قذافی اسٹیڈیم میں یونس خان کی قیادت میں پاک ٹائیگرز نے مصباح پینتھرز کو فٹبال میچ میں شکست دی۔ پاکستان ٹیم کے اوپنر شان مسعود کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے بعد انہیں زیادہ دلچسپی فٹبال میں ہی رہی ہے اور وہ کئی بار مانچسٹر یونائیٹد کا میچ دیکھنےاولڈ ٹریفورڈ جا چکے ہیں۔ شان کے بقول عالمی کپ 2014ء کا معرکہ جرمنی سر کر لے گا۔

شان نے کہا کہ جرمنی نے کئی برسوں کی محنت سے ٹیم تیار کی ہے۔ جس میں ان کے فیورٹ فٹبالر شوائن شٹائیگر بھی شامل ہیں۔ پاکستانی اوپنر کے مطابق جرمن ٹیم میں برازیل اور اسپین کی طرح اب ٹیلنٹ کی بھی کوئی کمی نہیں، ’’بے شک برازیل فیورٹ ہے مگر جرمنی کو روکنا مشکل ہوگا‘‘۔

پاکستان میں عالمی کپ فٹبال کے میچ رات کو نو، بارہ اور تین بجے شروع ہوں گے ۔ دیوانوں کی دنیا میں دیوانگی اور رت جگا ایک ہی سکے کے دو رخ سمجھے جاتے ہیں، اس لیے اگلے پانچ ہفتے گھڑی سے کسے سروکار ہوگا؟