1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں غرباء کے لیے سحری: کھانے میں شتر مرغ کا گوشت

7 مئی 2019

پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی و الے شہر کراچی میں ایک مسلم فلاحی تنظیم نے رمضان کے مہینے میں غرباء کے لیے سحری کے وقت ان کی بہتر سے بہتر خدمت کرنے کی خاطر شتر مرغ کے گوشت سے بنائے گئے کھانے کا اہتمام کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3I4nS
تصویر: MEHR

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے منگل سات مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک مسلم فلاحی تنظیم نے غرباء کے لیے سحری کا بندوبست کرتے ہوئے یہ پروگرام بنایا ہے کہ انہیں کھانے میں شتر مرغ کا گوشت پیش کیا جائے گا۔

پاکستان میں، جس کی آبادی کا اندازہ 208 ملین لگایا جاتا ہے، شتر مرغ کا گوشت بہت مہنگا ہوتا ہے اور کم ہی کھایا جاتا ہے۔ پاکستان کے کئی ملین شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

جعفریہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل ویلفیئر فاؤنڈیشن نامی اس تنظیم کے سیکرٹری جنرل ظفر عباس نے روئٹرز کو بتایا، ’’اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ پاکستان میں بہت غریب شہری عام دنوں میں گوشت کھانے سے کس قدر محروم رہتے ہیں، کئی باوسائل افراد نے ہماری مدد کی اور ہم نے گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی پروگرام بنایا کہ مستحقین کو سحری کے وقت ایسا خاص کھانا کھلایا جائے، جو عام طور پر درمیانے طبقے کے پاکستانی شہری بھی نہیں کھاتے۔‘‘

آج منگل سات مئی کو، جب پاکستان میں پہلا روزہ ہے، کراچی میں اس تنظیم کے رضاکاروں نے پیر کو رات گئے کئی دیگوں میں شتر مرغ کے گوشت اور چنے کا سالن پکایا، جو سحری کے وقت پانچ سو سے زائد غرباء کو روزہ رکھنے کے لیے کھانے میں پیش کیا گیا۔

ظفر عباس نے بتایا کہ ان کی تنظیم رمضان کے اس اسلامی مہینے میں غریبوں کو سحری اور افطاری کے وقت کھانے میں شتر مرغ کے گوشت کے علاوہ ہرن کا گوشت پیش کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔

آج منگل کو سحری کے وقت اس تنظیم کی طرف سے کراچی میں جن سینکڑوں مقامی شہریوں کے روزے رکھوائے گئے، ان میں سے محمد حسین نامی ایک ڈرائیور نے بعد ازاں روئٹرز کو بتایا، ’’مجھے سحری میں شتر مرغ کا گوشت کھا کر بہت اچھا لگا۔ میں نے اپنی زندگی میں شتر مرغ کا گوشت پہلے کبھی نہیں کھایا تھا۔ کھانا اتنا مزیدار تھا اور میں نے اچھی طرح پیٹ بھر کر کھایا، جس کے بعد مجھے دن بھر روزے کے باوجود بھوک نہیں لگے گی۔‘‘

م م / ع ا / روئٹرز

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں