1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمپاکستان

پاکستان میں اسکول وین پر فائرنگ، دو بچے ہلاک

22 اگست 2024

یہ حملہ صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک میں ہوا، جس میں پانچ بچے اور وین کا ڈرائیور زخمی ہوئے ہیں۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ اس حملے کا ذمہ دار کون ہے۔

https://p.dw.com/p/4jlc2
پاکستانی شہر کراچی میں رواں برس اپریل میں ایک حملے کے بعد کا منظر
پاکستانی شہر کراچی میں رواں برس اپریل میں ایک حملے کے بعد کا منظرتصویر: Fareed Khan/AP Photo/picture alliance

پاکستان میں پولیس نے آج بروز جمعرات صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک میں ایک اسکول وین پر فائرنگ میں دو بچوں کی ہلاکت اور مزید چھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی ایک پورٹ کے مطابق زخمیوں میں پانچ بچے اور وین کا ڈرائیور شامل ہیں۔

مقامی پولیس اہلکار عثمان حیدر کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے بچوں کی عمریں پانچ سے دس سال کے درمیان ہیں۔

جائے وقوعہ پر موجود ضلع اٹک کے پولیس چیف غیاث گل نے بتایا کہ حملے کے بعد زخمی اور ہلاک ہونے والوں کو ایک قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

حکام کے مطابق بظاہر اس حملے کا ہدف وین کا ڈرائیور تھا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک رپورٹ میں اس  بارے میں پولیس اہلکار محمد شکیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے، ''ابتدائی تحقیقات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اس وین کے ڈرائیور کی کسی کے ساتھ دشمنی تھی۔‘‘

علاوہ ازیں پولیس اہلکار عثمان حیدر کے مطابق ابتدائی چھان بین سے لگتا ہے کہ یہ معاملہ دو خاندانوں کے مابین جھگڑے سے منسلک ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''ہم دہشت گردی کے امکان‘‘ کے حوالے سے بھی تفتیش کر رہے ہیں۔

آخری اطلاعات ملنے تک حملے کے ذمہ دار افراد کے تعین کے لیے پولیس کی تحقیقات جاری تھیں۔

اب تک از خود کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایات جاری کی ہیں۔

اٹک پنجاب کے ان علاقوں میں شامل ہے جو ملک کے شورش زدہ شمالی خطے کے قریب واقع ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ کچھ سالوں میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جن سے بالخصوص ملک کے شمال میں افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریب واقع علاقے متاثر ہوئے ہیں۔

 م ا ⁄ م م (اے پی، ڈی پی اے)