1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں آج ایک اور بڑا زلزلہ

امجد علی28 ستمبر 2013

ہفتے کے روز ریکٹر اسکیل پر 6.8 کی شدت سے آنے والے ایک نئے زلزلے نے پاکستان کے اُن علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا، جہاں ابھی چار روز پہلے 7.7 شدت کے ایک ہولناک زلزلے کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/19psy
تصویر: picture-alliance/ZUMA Press

یُو ایس جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ نیا زلزلہ آج مقامی وقت کے مطابق دو پہر بارہ بج کر چونتیس منٹ پر ضلع آواران سے 96 کلومیٹر شمال مشرق کی جانب چودہ کلومیٹر کی گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا۔ ایک نجی ٹیلی وژن چینل سے باتیں کرتے ہوئے زلزلے سے متعلق قومی مرکز کے ڈائریکٹر زاہد رفیع کے مطابق یہ سابقہ زلزلے کے بعد آنے والے عمومی جھٹکے نہیں تھے بلکہ ایک نیا زلزلہ تھا۔

پاکستان کے قومی موسمیاتی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل عارف محمود نے ایک مقامی نیوز چینل سے باتیں کرتے ہوئے آج کے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.2 بتائی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج کے جھٹکوں کا تعلق منگل کو آنے والے سابقہ زلزلے سے ہے اور اس طرح کے جھٹکے ابھی ہفتوں تک آتے رہیں گے۔ اُن کے ادارے کے مطابق اس زلزلے کا مرکز خضدار سے 150 کلومیٹر مغرب کی جانب ریکارڈ کیا گیا۔

16.04.2013 DW online KARTEN Iran Pakistan Erdbeben spa
نیا زلزلہ ضلع آواران سے 96 کلومیٹر شمال مشرق کی جانب چودہ کلومیٹر کی گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا

منگل چوبیس ستمبر کو ریکٹر اسکیل پر 7.7 کی شدت سے آنے والے ایک زلزلے نے پاکستانی صوبے بلوچستان کے ایک دور افتادہ علاقے کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اُس زلزلے کے نتیجے میں اب تک 359 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ مقامی میڈیا ہلاک شُدگان کی تعداد سات سو سے زیادہ بتا رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق منگل کے زلزلے کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اے ایف پی کے ایک نمائندے نے آواران سے خبر دی ہے کہ آج جب نئے زلزلے کے جھٹکے شروع ہوئے تو سابقہ زلزلے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے سینکڑوں افراد خوفزدہ ہو کر ہسپتال سے باہر نکل گئے۔ گارے، مٹی اور کچی اینٹوں سے بنے ہوئے مکانات کی بڑی تعداد منگل کے زلزلے ہی کو برداشت نہیں کر سکی تھی۔ متعدد افراد ابھی بھی منہدم مکانات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

بلوچستان کی صوبائی حکومت کے ترجمان جان محمد بلیدی نے اے ایف پی کو بتایا:’’ہم صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں تاہم تاحال کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔‘‘ دونوں زلزلوں کے مرکز ضلع آواران کے ڈپٹی کمشنر عبدالرشید کا بھی کہنا تھا کہ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

Pakistan Erdbeben in Awaran 25. September
امدادی کاموں کا سلسلہ جاری ہےتصویر: Reuters

اُنہوں نے کچھ نئی اطلاعات کے حوالے سے یہ بھی بتایا کہ چند ایسے مکانات آج منہدم ہو گئے، جنہیں گزشتہ زلزلے میں شدید نقصان تو پہنچا تھا لیکن وہ ابھی زمیں بوس نہیں ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ نئے زلزلے سے مشکے میں زیادہ تباہی ہوئی ہے اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق جس وقت آج کا یہ زلزلہ آیا، اُس وقت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہو رہا تھا۔ آج کے زلزلے کے جھٹکے بھی ملک کے دیگر حصوں بشمول کراچی میں محسوس کیے گئے، جہاں لوگ ہراساں ہو کر گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ اس زلزلے کے اثرات ہمسایہ ممالک ایران اور اومان میں بھی محسوس کیے گئے۔

دریں اثناء منگل کے زلزلے کے متاثرین کے لیے امدادی کارروائیاں سست رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہیں اور ابھی بھی کئی علاقے ایسے ہیں، جہاں کوئی امدادی قافلے نہیں پہنچ سکے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں