1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: رمضان سے پہلے مہنگائی کا سیلاب

19 جولائی 2012

پاکستان میں مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے شروع ہونے سے قبل بہت سی اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/15axr
تصویر: AP

حکومت تمام تر دعووں کے باوجود ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں کر پا رہی ہے۔ اس صورتحال نے عام لوگوں کی اقتصادی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

لاہور کینٹ کی رہائشی بشریٰ نامی ایک غریب خاتون نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے سبزیاں، پھل اور کھانے پینے کی ضروری اشیاء غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔ ان کے بقول گھی، دالوں، کھجوروں اور بیسن کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہو گیا ہے جبکہ سبزیوں میں ٹماٹر 60 روپے، کھیرا 80 روپے، لیموں 240 روپے جبکہ مٹر 300 روپے کلو تک پہنچ گئے ہیں۔

بشریٰ کے مطابق سستے بازاروں میں سستے داموں ملنے والا آٹا بہت ناقص معیار کا ہوتا ہے۔ ان کے بقول وہ بازاری دودھ خرید کر بچوں کو روزہ رکھوا دیتے تھے لیکن آج کل دودھ بھی 50 سے 70 روپے فی لیٹر تک پہنچ چکا ہے۔ان کے بقول حکومت کو قیمتوں پر کنٹرول کرنا چاہیے تاکہ غریب آدمی آرام سے روزے رکھ سکے۔

لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں جمع روزہ دار
لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں جمع روزہ دارتصویر: dapd

ظفر ملک نامی ایک شخص نے بتایا کہ بعض علاقوں میں دکانداروں نے پرانے پرائس ٹیگ اتار دیے ہیں۔کچھ علاقوں میں بیسن نہیں مل رہا۔ ان کے مطابق صرف چند دنوں میں مرغی کا گوشت 260 سے 300 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔

ایک جنرل سٹور کے مالک عبدالماجد نے بتایا کہ بیسن ، دالوں اور کھجوروں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے لیکن یہ کہ یہ اضافہ پیچھے سے ہی کیا گیا ہے۔

حاجی احمد نامی ایک فروٹ والے کے مطابق یہ درست ہے کہ صرف چند دنوں میں پھلوں کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔ ان کے بقول آنے والے دنوں میں پھلوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ ان کی رائے میں منڈیوں میں ذخیرہ اندوزوں نے سپلائی کنٹرول کر کے قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ ان کے بقول پچھلے چار دنوں میں آڑو کے نرخ 90 سے 120 روپے فی کلو، خوبانی 160 سے 210 روپے فی کلو، آم 80 سے 115 روپے جبکہ آلو بخارہ 170 سے 220 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔

ادھر بعض حلقوں نے رمضان کے مہینے میں قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے اگست تک ملک سے پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کچھ لوگوں کی طرف سے رمضان میں ضروری اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کو منجمد کرنے اور سبزی منڈیوں میں آڑھتیوں کے کمیشن میں کمی کرنے کی تجویز بھی پیش کی جا رہی ہے۔

غریب عوام کا مطالبہ ہے کہ کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتیں کم کی جائیں تاکہ آسانی سے روزے رکھے جا سکیں
غریب عوام کا مطالبہ ہے کہ کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتیں کم کی جائیں تاکہ آسانی سے روزے رکھے جا سکیںتصویر: AP

یاد رہے کہ اس سال وفاقی حکومت نے رمضان پیکج کے نام پر ڈھائی ارب روپے اور پنجاب کی صوبائی حکومت نے چار ارب روپے مختص کیے ہیں۔ لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ رقوم اٹھارہ کروڑ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے نا کافی ہیں۔

حکومت نے رمضان کے موقع پر یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے غریب عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔ لیکن یہ حقیقت بھی اپنی جگہ ہے کہ پاکستان کے دیہات میں بسنے والے پینسٹھ فی صد عوام کو یوٹیلیٹی سٹورز کی سہولت میسر نہیں ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حالیہ ہفتوں میں حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کافی کمی کی ہے مگر اس کے باوجود حکومت کرایوں اور ٹرانسپورٹ کے نرخوں میں کمی کرانے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

رپورٹ: تنویر شہزاد، لاہور

ادارت: امجد علی