1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان:جانوروں پر بے رحمی کا نیا واقعہ،گدھی کے کان کاٹ ڈالے

19 جون 2024

سانگھڑ میں اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے کے بعد راولپنڈی میں گدھی کے دونوں کان کاٹنے کا دلخراش واقعہ پیش آیا ہے۔ جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں اور سول سوسائٹی نے جانوروں پر بے رحمی کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4hEIO
تنویر حسین نامی ایک شخص نے ارشد محمود نامی شخص پر اپنی گدھی کے دونوں کان کاٹ دینے کا الزام لگایا ہے(علامتی تصویر)
تنویر حسین نامی ایک شخص نے ارشد محمود نامی شخص پر اپنی گدھی کے دونوں کان کاٹ دینے کا الزام لگایا ہے(علامتی تصویر)تصویر: Getty Images/Afp/Arif Ali

گدھی کے دونوں کان کاٹنے کا واقعہ راولپنڈی میں تھانہ روات کے علاقے ساگری میں چار جون کو پیش آیا تھا لیکن پولیس نے اب جاکر مقدمہ درج کیا ہے، تاہم کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

پاکستان، جانوروں کو بھی جینے کا حق ہے!

نیپال میں آوارہ اور پالتو کتوں کی پوجا کا دن

روات پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تفتیش کی جارہی ہے اور شبہ ہے کہ یہ واقعہ ملزم اور مدعی دونوں کے درمیان پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہو سکتا ہے۔مقامی ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے کیونکہ معاملے کی تفتیش جاری ہے، جس کے بعد ہی کوئی نتیجہ اخذ کیا جاسکے گا۔

نیا معاملہ کیا ہے؟

تنویر حسین نامی ایک شخص نے ارشد محمود نامی شخص پر اپنی گدھی کے دونوں کان کاٹ دینے کا الزام لگایا ہے۔

 تنویر حسین نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وہ کھیتی باڑی کا کام کرتا ہے، جانور بھی رکھے ہوئے ہیں۔گدھی جو کھیت سے روزانہ پانی پینے کے لیے گھرلوٹتی تھی،چار جون کو جب گھر لوٹی تو اس کے دونو ں کان کٹے ہوئے تھے۔

شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ علاقے کے لوگوں سے معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ ارشد محمود نامی شخص نے گدھی کے کان کاٹے ہیں اور اس کے ویڈیو ثبوت بھی موجود ہیں۔

پاکستان: کراچی چڑیا گھر کے جانورعدم توجہ کا شکار ہیں

چین میں گدھوں کی کھال کی بڑھتی مانگ

اس واقعے پر جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں اور مقامی باشندوں نے سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے اور قصورواروں کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے گدھی کے لیے انصاف کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

 چند دن قبل ہی صوبہ سندھ کے سانگھڑ ضلعے کے نندو گاوں میں ایک زمیندار نے اپنی کھیت میں داخل ہونے کی وجہ سے اونٹنی کی ایک ٹانگ کاٹ دی تھی۔

اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے کے معاملے کا کیا ہوا؟

اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے کا واقعہ 13 جون کو پیش آیا تھا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کیا اور پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق ان میں سے دو نے اعتراف جرم کر لیا۔عدالت نے تمام ملزمان کو چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حکام کو فوری انصاف کو یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔سندھ کے وزیر شرجیل انعام میمن نے بتایا تھا کہ کیس درج کرکے پانچ لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا،"فریقین کے درمیان حالانکہ معاملہ طے پاگیاتھا لیکن چونکہ یہ حرکت انتہائی غیر انسانی اور ناقابل قبول ہے اس لیے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ "

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک بیان میں کہا کہ زخمی اونٹنی کے علاوہ حیدر آباد سے لائے گئے اس زخمی گدھے کے علاج کا خرچہ برداشت  کرنے کا اعلان کیا جس کی ٹانگ ایک ملزم نے تشدد کرکے توڑ دی تھی۔

 ٹانگ کاٹے جانے والی اونٹنی کی دیکھ بھال کرنے والی کراچی کی ایک غیر سرکاری تنظیم کا کہنا ہے کہ اونٹنی کا زخم بھرنے میں دو مہینے لگیں گے جس کے بعد اسے منصوعی ٹانگ لگائی جائے گی۔

پاکستان: آوارہ جانوروں سے محبت کی انوکھی مثال

'لوگ اپنی محرومیاں اور غصہ جانوروں پر نکالتے ہیں'

پاکستان میں جانوروں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے امریکہ کے معروف گٹارسٹ ٹاڈشے کے مطابق،"پاکستان میں لاکھوں کتے، بلیاں اور دیگر جانور ہیں جنھیں روزانہ ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن کی کبھی بھی اسٹوری نہیں بنتی۔"

کراچی: ایک ہزار کتوں کو زہر دے کر مار دیا گیا

ان کا مزید کہنا تھا،"پاکستان میں لوگ یہ نہیں جانتے کہ جانوروں کی فلاح کتنی اہمیت کی حامل ہے اور خود مذہب اسلام میں اس کی اہمیت کیا ہے خدا اور پیغمبر اسلام نے اس بارے میں رہنمائی فراہم کی ہے کہ تمام مخلوق پر مہربان ہوں ظالم نہ بنیں۔"

ٹاڈ شے کا کہنا تھا،"لوگ اپنی محرومیاں اور غصہ جانوروں پر نکالتے ہیں کیونکہ وہ کمزور ہیں وہ اپنی دیکھ بھال کے لیے انسانوں پر انحصار کرتے ہیں پھر چاہے یہ زراعت میں کام آنے والے جانور ہوں، پرندے ہوں یا پالتو جانور ہوں۔"

اونٹنی کے دودھ کے فوائد

ج ا/ ص ز (خبر رساں ادارے)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید