1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں عید الاضحیٰ آج سے

7 نومبر 2011

مشرق وسطیٰ، یورپ، شمالی امریکہ اور افریقہ میں مسلمان عید الاضحیٰ کا تین روزہ مذہبی تہوار کل اتوار سے منا رہے ہیں جبکہ پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور ایران سمیت کئی ایشیائی ملکوں میں عید الاضحیٰ آج سے منائی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/136Cl
ڈھاکہ میں نماز عید کا ایک اجتماعتصویر: AP

اس سال دنیا بھر سے حج کے لیے سعودی عرب میں جمع ہونے والے مسلمانوں کی تعداد قریب تین ملین رہی۔ ان مسلمانوں نے مناسک حج کی تکمیل کے بعد وہاں عید منائی جبکہ اس موقع پر افریقہ اور وسطی ایشیا میں کیے جانے والے ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملوں میں بہت سے انسانوں کی ہلاکت کی وجہ سے ان ملکوں میں عید کی خوشیاں جزوی طور پر اداسی اور افسردگی میں بدل گئیں۔

اسلامی عقیدے کے مطابق قربانی کی صورت میں سنت ابراہیمی کو زندہ کرتے ہوئے کل اتوار کے روز مختلف ملکوں میں مسلمانوں نے لاکھوں جانوروں کی قربانی کی اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ تاہم مجموعی طور پر عرب دنیا میں گزشتہ مہینوں کے دوران آنے والی سیاسی تبدیلیوں کے نتیجے میں جن ملکوں میں جمہوریت کے نام پر کام کرنے والی آمریتوں کا خاتمہ ہوا، وہاں کے مسلمان عوام یہ مذہبی تہوار ماضی کے مقابلے میں بالکل مختلف ماحول میں منا رہے ہیں۔ ان ملکوں میں تیونس، مصر اور لیبیا شامل ہیں۔

Schlachtfest in Gaza
عید کے موقع پر دنیا بھر میں مجموعی طور پر کروڑوں جانوروں کی قربانی کی گئیتصویر: DW

جن عرب ملکوں میں اکثریتی طور پر مسلمان عقیدے کی حامل آبادی ابھی بھی سیاسی تبدیلیوں اور موجودہ حکمرانوں کی اقتدار سے بے دخلی کے لیے کوشاں ہے، ان میں یمن اور شام نمایاں ہیں، جہاں عید الاضحیٰ کا تہوار مقامی آبادی کے لیے زیادہ شہری آزادیوں اور بھرپور جمہوریت کی نوید نہ لا سکا۔

افریقی ملک نائجیریا میں عوام نے عید کا پہلا دن خوف کے ماحول میں منایا جس دوران عوامی سطح پر اداسی اور افسردگی کے احساسات بہت نمایاں رہے۔ اس کا سبب وہاں عید سے محض دو روز قبل ملک کے شمال مشرقی شہر داماتورو میں کیے جانے والے وہ دہشت گردانہ حملے تھے، جن کی ذمہ داری اسلام پسندوں نے قبول کر لی تھی اور جن میں کم از کم 150 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

نائجیریا میں یہ حملے بوکو حرام نامی شدت پسند گروپ کی طرف سے اب تک کیے جانے والے سب سے ہلاکت خیز حملوں میں شمار کیے جاتے ہیں، جن میں آتشیں ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ کئی بم بھی استعمال کیے گئے تھے۔ ان حالات میں داما تورو میں نماز عید کے کئی اجتماعات منعقد ہوئے لیکن اتوار کے روز عید کی نماز کے لیے شہر کی ایک بہت بڑی گراؤنڈ میں جمع ہونے والے ہزاروں مسلمانوں نے یہ نماز درجنوں مسلح پولیس اہلکاروں کی حفاظت میں پڑھی۔

Afghanistan Selbstmordanschlag
افغانستان میں عسکریت پسندوں نے نماز عید کے اجتماعات کو بھی حملوں کو نشانہ بنایاتصویر: picture-alliance/dpa

لیبیا میں عید کا تہوار منانے والے عام شہریوں کو گزشتہ کئی مہینوں سے ملک میں خانہ جنگی کے باعث اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کے نتیجے میں مالی وسائل کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ شام کے متعدد شہروں میں نماز عید کے بعد بھی حکومت مخالف مظاہرین نے صدر بشار الاسد کے خلاف احتجاج کیا۔ شام میں اس سال مارچ کے مہینے سے جاری عوامی مظاہروں کے دوران اقوام متحدہ کے مطابق اب تک کم از کم تین ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مشرقی وسطیٰ کے اس ملک میں عید کے پہلے دن بھی سکیورٹی دستوں کے ہاتھوں مزید کم از کم 12 افراد مارے گئے۔

یمن میں اپوزیشن کارکن کئی مہینوں سے صدر علی عبداللہ صالح کی اقتدار سے بے دخلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ سلسلہ کل اتوار کے روز نماز عید کے اجتماعات کے بعد بھی جاری رہا۔ عید کے موقع پر جن دیگر ملکوں میں مسلمانوں کو شدت پسند مسلمانوں کے ہاتھوں مسلح حملوں کا سامنا رہا، ان میں عراق اور افغانستان نمایاں تھے۔

جنوبی ایشیا میں آج سے منائے جانے والے عید الاضحیٰ کے تہوار کے موقع پر پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور ایران جیسے ملکوں کے کروڑوں شہری سنت ابراہیمی کو زندہ کرتے ہوئے مختلف جانوروں کی قربانی کر رہے ہیں۔ پاکستان اور بنگلہ دیش جیسے ملکوں میں عید سے پہلے ویک اینڈ کی وجہ سے عام کارکنوں کو مجموعی طور پر پانچ روز تک چھٹی ہے اور یوں اپنے آبائی شہروں سے دور کام کاج یا ملازمتیں کرنے والے شہریوں کو اس عید کے موقع پر کئی دن اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزارنے کا موقع مل گیا ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں