1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان اہم پارٹنر ہے، کیری کی نواز شریف کو یقین دہانی

ندیم گِل21 اکتوبر 2013

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کا ایک اہم ساتھی ہے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات میں کہی جو امریکا کے سرکاری دورے پر ہیں۔

https://p.dw.com/p/1A2vL
تصویر: Philippe Desmazes/AFP/Getty Images

نواز شریف نے اتوار کو امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کی یہ ملاقات عشائیے پر ہوئی۔ کسی پاکستانی رہنما کی جانب سے گزشتہ کچھ سالوں کے دوران یہ امریکا کا پہلا اعلیٰ سطحی سرکاری دورہ ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے انسدادِ دہشت گردی کے لیے تعاون، توانائی، تجارت و سرمایہ کاری اور ’محفوظ اور مستحکم افغانستان کے مشترکہ مفاد‘ جیسے موضوعات پر بات چیت کی۔

قبل ازیں جان کیری نے نواز شریف سے ملاقات کے آغاز پر کہا: ’’ہمیں بہت سے معاملات پر بات کرنا ہے اور پاکستان کے ساتھ تعلقات اس سے زیادہ اہم نہیں ہو سکتے جتنے اب ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا جمہوری ملک ہے جو ’اپنی معیشت کو رواں رکھنے اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے کے استحکام کے لیے اہم ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اس ملاقات کے بعد جان کیری نے ایک مختصر بیان دیا اور ص‍حافیوں کے سوالات کے جواب دینے سے انکار کر دیا۔ نواز شریف نے بھی ص‍حافیوں کے ساتھ مختصر نشست کے دوران کوئی بات نہ کی۔

Afghanistans Präsident Nawaz Sharif
پاکستانی وزیر اعظم نواز شریفتصویر: Reuters

بعد ازاں محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا: ’’دونوں جانب سے انسدادِ دہشت گردی کے لیے ہمارے تعاون اور اس بات کی اہمیت پر اتفاق کیا گیا ہے کہ انتہا پسندی پر قابو پانے کے لیے وسیع تر اقتصادی استحکام سے حاصل ہونے والے مواقع اہم ہیں۔‘‘

نواز شریف بدھ کو امریکی صدر باراک اوباما سے بھی ملاقات کریں گے۔

دوسری جانب امریکی حکام نے کہا ہے کہ محکمہ خارجہ نے کانگریس سے پاکستان کو سکیورٹی کے لیے دی جانے والی 300 ملین ڈالر سے زائد کی رکی ہوئی امداد بحال کرنے کی درخواست کی ہے۔

محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان میری ہیرف نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’’2011ء اور 2012ء میں درپیش باہمی چیلنجز میں سکیورٹی کے لیے دی جانے والی امداد کے لیے تعاون سست روی کا شکار ہو گیا تھا اور یہ (کانگریس کو کی گئی درخواست) اس کی بحالی کے طویل مرحلے کا حصہ ہے۔‘‘

مئی 2011ء  میں پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد میں دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی امریکی فورسز کے خفیہ آپریشن میں ہلاکت کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔ بعد ازاں افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستان کے ایک علاقے میں امریکی فضائی حملے میں 24 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت سے باہمی تعلقات میں مزید تلخی پیدا ہو گئی تھی۔

ہیرف کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں امریکا کی جانب سے سکیورٹی کے لیے دی جانے والی امداد میں رکاوٹ پیدا ہوئی، تاہم 857 ملین ڈالر کی سویلین امداد جاری رہی۔