پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکریٹریوں کی ملاقات
6 فروری 2011بھارتی سیکریٹری خارجہ نروپما راؤ ہفتہ کو جنوبی ایشیا کے آٹھ ممالک کی تنظیم (سارک) کے اجلاس کے لیے بھوٹان کے دارالحکومت تھمپو روانہ ہو گئی ہیں۔ وہاں وہ اتوار کو اپنے پاکستانی ہم منصب سلمان بشیر کے ساتھ دو طرفہ بات چیت میں شریک ہوں گی۔
ان مذاکرات میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کےبھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا کے درمیان نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات کا ایجنڈا طے کیا جائے گا۔ پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات مارچ میں متوقع ہے۔ سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی اس کانفرنس میں پاکستانی وزیر خارجہ حصہ نہیں لے رہے جبکہ کرشنا بھارت کی نمائندگی کے لیے آٹھ فروری کو تھمپو پہنچیں گے۔
خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان، گزشتہ برس 15 جولائی کو وزراء خارجہ کے ناکام مذاکرات کے بعد، یہ پہلی سرکاری ملاقات ہے۔ بھارتی تجزیہ کاروں کے مطابق تھمپو ملاقات میں تجارت اور سر کریک جیسے کم متنازعہ امور پر بات چیت کی جائے گی۔ فریقین کے سیکریٹریوں کے درمیان دہشت گردی سے متعلق مسائل پر بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہو سکتا ہے۔ بھارتی سیکریٹری خارجہ راؤ کا کہنا ہے، ’ہم ایک مخصوص عرصے اور حالات کے بعد ملنے جا رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ ہم کس طرح مذاکرات کی رسی کو دوبارہ پکڑ سکتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا، ’مجھے یقین ہے کہ ہم خیالات کا تبادلہ کریں گے اور مجھے امید ہے کہ ہم کئی مسائل کے حل پر اتفاق کریں گے۔‘
نئی دہلی کی جانب سے یہ بیان بھی جاری کیا گیا ہے کہ دہشت گردی سے متعلق مذاکرات بھارتی حکومت کی اوّلین ترجیح ہو گی لیکن اس کے ساتھ ساتھ دہلی حکومت تمام مسائل پر بات چیت کرنے پر تیار ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ پاکستان تھمپو کی ملاقات میں ’کھلے دماغ‘ اور کھلے دل کے ساتھ جا رہا ہے اور امید ظاہر کرتا ہے کہ بھارت بھی ’’تعمیری نقطہ نظر‘‘ کے ساتھ وہاں آئے گا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ہر مسئلے پر مذاکرات کرنا چاہتا ہے لیکن پہلے خارجہ سیکریٹریوں کے ذریعے ایجنڈا طے ہونا چاہیے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: ندیم گِل