1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: امریکی ڈرون حملے میں حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر ہلاک

شمشیر حیدر ڈی پی اے/ روئٹرز/ اے پی
24 جنوری 2018

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں کیے گئے ایک ڈرون حملے میں افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے دو کمانڈر ہلاک ہو گئے ہیں۔ ڈرون حملہ کابل کے ایک لگژری ہوٹل پر خونریز دہشت گردانہ حملے کے کچھ روز بعد کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2rPXf
Pakistan USA Dronenangriff Haus von Taliban
تصویر: M. Kashif/AFP/Getty Images

پاکستان کے شمال مغرب میں واقع کرم ایجنسی نامی قبائلی علاقے میں امریکی افواج نے ڈرون کے ذریعے ایک حملہ کیا ہے۔ حکام کے مطابق اس حملے میں افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے دو اہم کمانڈر ہلاک ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیے: امریکی امداد کی بندش اور پاکستانی وزیر اعظم کا ’تنبیہی‘ بیان

مزید پڑھیے: ’ٹرمپ افغانستان کے لیے نرم اور پاکستان کے لیے سخت گیر‘

امریکی ڈرون حملہ افغان دارالحکومت کابل کے ایک لگژری ہوٹل پر کیے گئے ایک خونریز دہشت گردانہ حملے کے چند روز بعد کیا گیا ہے۔ کابل حکام نے ہوٹل پر دہشت گردانہ حملے کا الزام حقانی نیٹ ورک پر عائد کیا تھا۔

کرم ایجنسی میں پاکستانی پولیس کے ایک اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ امریکی ڈرون حملے میں جس پناہ گاہ کو نشانہ بنایا گیا، وہاں مبینہ طور پر حقانی نیٹ ورک کا ایک اہم کمانڈر ناصر محمود عرف احسان اللہ چھپا ہوا تھا۔ اس اہلکار نے یہ بھی بتایا کہ ڈرون حملے میں محمود کے علاوہ افغان طالبان کا ایک اور اہم جنگجو بھی مارا گیا۔

گزشتہ ہفتے کابل کے ایک ہوٹل پر حملے میں بیس کے قریب افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں کئی غیر ملکی بھی شامل تھے۔ اس واقعے کے بعد افغان حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ حملہ افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک نے کیا تھا۔ کابل حکام نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ انہیں تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اس حملے کی منصوبہ بندی حقانی نیٹ ورک نے پاکستانی سرزمین سے کی تھی۔ اسلام آباد حکام نے تاہم کابل حکومت کے ایسے دعووں کی تردید کی تھی۔

ڈرون حملے کے بعد فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ امریکی حکام نے یہ کارروائی کابل حملے کے تناظر میں کی ہے۔ گزشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ  ٹرمپ کی افغانستان سے متعلق نئی حکمت عملی ترتیب دیے جانے کے بعد سے پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں افغان سرحد کے قریب امریکی ڈرون حملوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

صدر ٹرمپ اور امریکی حکام پاکستان پر حقانی نیٹ ورک سمیت افغان طالبان کے کئی دیگر جنگجوؤں کو محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہیں۔ تاہم پاکستان ایسے الزامات کی تردید کرتا ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد حکومت ڈرون حملوں کو پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی بھی قرار دے چکی ہے۔ تاہم پاکستان میں کئی اہم سیاست دان امریکی ڈرون حملوں کی تائید بھی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے: کابل اور طالبان کے مابین مذاکرات کے لیے روسی پلیٹ فارم مسترد

مزید پڑھیے: اقوام متحدہ پاکستان پر دباؤ بڑھائے، امریکا