1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت تعلقات اور فوج کے تحفظات

Maqbool Malik20 مئی 2013

کیا پاکستانی فوج نواز شریف کو مکمل آزادی دے گی کہ وہ جو چاہیں کریں؟ اس ضمن میں فوج اور شریف کے مابین سب سے زیادہ اختلافات کا سبب انُ کی بھارت کے ساتھ تجارت اور تعلقات میں بہتری کو کوششیں بنیں گی۔

https://p.dw.com/p/18avk
تصویر: AP

پاکستان کے سب سے مضبوط ادارے’فوج‘ نے 14 سال قبل نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹا تھا اور وہ ہتھکڑیوں کے ساتھ جلا وطن کر دئے گئے تھے۔ اب جب کہ نواز شریف دوبارہ بطور وزیر اعظم منتخب ہونے جا رہے ہیں تو پاکستانی فوج اُن کی ہر نقل وحرکت پر کڑی نظر رکھے گی۔ خاص طور سے پاکستان کے دیرینہ دشمن ملک بھارت کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کی نواز شریف کی کوششوں پر پاکستانی فوج کی غیر معمولی توجہ مرکوز رہے گی۔

نواز شریف کی جماعت حالیہ پارلمیانی انتخابات میں کل 272 نشستوں میں سے 124 نشسیتں حاصل کرنے میں کامیاب رہی جبکہ مسلم لیگ ن کی سب سے بڑی حریف جماعت پاکستان پیپلز پارٹی محض 31 نشستیں حاصل کر سکی۔ پاکستان کے حالیہ پارلیمانی انتخابات کو 1947ء میں وجود میں آنے والے اس ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایک جمہوری حکومت سے دوسری تک اقتدار کی منتقلی کی مثال سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم نواز شریف ایک ایسے وقت میں ملک کی قیادت تیسری بار سنبھالنے جا رہے ہیں جب جنوبی ایشیاء کی یہ دوسری جوہری طاقت، گونا گوں مسائل کا شکار ہے۔

پاکستانی قوم ملک کی 66 سالہ تاریخ کے نصف سے زیادہ عرصے تک فوج کے زیر حکومت رہی ہے۔ ملک میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی، مذہبی فرقہ ورانہ فسادات، توانائی کا بحران، لوڈ شیڈننگ اور بے روزگاری کی غیر معمولی شرح، پاکستان کی 180 ملین کی آبادی اس بحرانی صورتحال سے تنگ آ چُکی ہے۔

پاکستانی فوج کے ایک سابق ائیر مارشل شہزاد چودھری کے بقول،’ پاکستان کے مسائل اتنے زیادہ ہیں کہ نواز شریف کو بشمول فوج ہر کسی کی مدد اور حمایت کی ضرورت ہوگی‘۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستانی فوج نواز شریف کو مکمل آزادی دے گی کہ وہ جو چاہیں کریں؟ اس ضمن میں فوج اور شریف کے مابین سب سے زیادہ اختلافات کا سبب انُ کی بھارت کے ساتھ تجارت اور تعلقات میں بہتری کو کوششیں بنیں گی۔

Proteste Indien Kashmir
تنازعہ کشمیر دونوں ایٹمی طاقتوں کے مابین ہنوز کشیدگی کا سبب بنا ہوا ہےتصویر: AFP/Getty Images

جنوب ایشیاء کی یہ دو جوہری طاقتیں، ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ سابق برطانوی سامراج سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے اب تک تین جنگیں لڑ چُکی ہیں۔ ان میں سے دو جنگیں ریاست کشمیر پر دونوں ملکوں کے بابین تنازعے کی وجہ سے لری گئیں ، یہ علاقہ ہنوز متنازعہ ہے۔

نواز شریف کی بھارت سے متعلق پالیسیوں پر پاکستانی فوج کڑی نظر رکھے گی کیونکہ پاکستانی فوج کے چند عناصر فوج کے بھاری بجٹ کا جواز بھارت کی طرف سے پاکستان کی سلامتی کو درپیش خطرہ پیش کیا جاتا ہے۔ تاہم مبصرین کا کہنا ہہ کہ اس بار فوج کا رویہ محتاط ہوگا اور وہ ماضی کی طرح حکومت کے خلاف فوری اور سخت اقدامات کے بجائے سوچ سمجھ کر قدم اٹھائے گی ۔

Pakistan Ex-Präsident Pervez Musharraf
سابق آرمی چیف ان دنوں نظر بندتصویر: Reuters

1999ء میں کارگل کے مسئلے پر شریف حکومت اور پاکستانی فوج کے مابین کھڑے ہونے والے تنازعے کے سبب اُس وقت کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز مشرف کو نواز شریف نے برطرف کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں فوجی بغاوت کے ذریعے مشرف اقتدار میں آ گئے۔ نواز شریف نے کارگل کیس کی مکمل تحقیقات کروانے کا وعدہ کیا ہے۔ زیادہ تر فوجی افسران کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک سیاسی چال ہے جس کا مقصد سینیئر افسران کو سزا دینا نہیں بلکہ پرویز مشرف سے بدلا لینا ہے، جو اس وقت اسلام آباد میں نظر بند ہیں‘۔

km/zb(Reuters)