1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت تجارتی تعلقات فائدہ مند ہیں، پاکستانی وزیر خزانہ

19 اپریل 2012

پاکستانی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بھارت کے ساتھ تجارتی روابط میں فروغ کو انتہائی فائدہ مند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔

https://p.dw.com/p/14gnz
تصویر: AP

امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بھارت کے ساتھ تجارتی رابطوں کے استوار ہونے سے جمود کی شکار پاکستانی معیشت میں تحریک پیدا ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ حال ہی میں پاکستان اور بھارت نے لاہور شہر کے قریب واہگہ بارڈر پر ٹریڈ پوسٹ قائم کی ہے۔ اس ٹریڈ پوسٹ کا افتتاح دونوں ملکوں کے وزرائے تجارت نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اسی دوران پاکستانی مصنوعات کی ایک کثیر الجہتی نمائش بھارتی دارالحکومت میں سجائی گئی تھی۔

Pakistan Finanzminister Abdul Hafeez Shaikh
پاکستانی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیختصویر: AP

پاکستانی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پاکستان کی ممکنہ ترقی کی مناسبت سے امریکی دارالحکومت میں واقع بین الاقوامی شہرت کے حامل تھنک ٹینک بروکنگز انسٹیٹیوٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کسی دور میں وہ سوچا کرتے تھے کہ پاکستان کو کسی طرح اٹلی اور سوئٹزر لینڈ کے درمیان آباد کر دیا جائے تا کہ وہ یورپی صنعتی ترقی کے ثمرات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اقتصادی خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ شیخ نے اس مناسبت سے مزید کہا کہ اب انہوں نے اپنا ذہن تبدیل کر دیا ہے اور اس دور میں اقتصادی و صنعتی ترقی کے تناظر میں پاکستان کو اسی مقام پر رہنا چاہیے، جہاں وہ موجود ہے۔

عبدالحفیظ شیخ کے نزدیک آج کے دور میں معاشی تحریک پاکستان کے اردگرد پائی جا رہی ہے۔ شیخ کا اشارہ چین اور بھارت کی جانب ہو سکتا ہے۔ شیخ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کو اچھے ہمسایوں کی طرح مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی وزیر خزانہ ان دنوں ورلڈ بینک کی موسم بہار کی سالانہ میٹنگ میں شرکت کے لیے واشنگٹن پہنچے ہوئے ہیں۔

پاکستان اور بھارت آٹھ جنوبی ایشیائی ملکوں کی تنظیم سارک کے رکن ملک ہیں اور تجزیہ کاروں کے خیال میں ان میں ترقی یا کسی بڑی تبدیلی پیدا نہ ہونے کی وجہ انہی دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے کشیدہ تعلقات ہیں۔ سارک فورم پر کئی بار اقتصادی ترقی کے وعدے کو پیش کیا گیا لیکن اس پر عمل پیرا نہیں ہوا جا سکا۔

Pakistan Landwirtschaft Reisanbau
پاکستان میں چاول کی فصل کاشت کی جا رہی ہےتصویر: AP

عبدالحفیظ شیخ کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی روابط میں تازہ پیش رفت کو پاکستان اور بھارت کے تاجروں اور سیاسی لیڈروں کی حمایت حاصل ہے اور یہ ان سنجیدہ کوششوں کو ظاہر کرتی ہے جو کچھ عرصے سے کی جا رہی تھیں۔ شیخ کے خیال میں دونوں طرف ذہن اقتصادی ثمرات پر فوکس ہیں اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ شیخ، پاک بھارت تجارتی رابطوں میں بہتری کے بارے میں بہت پر امید ہیں۔

پاکستانی وزیر خزانہ نے اس موقع پر پاکستانی معیشت کے بارے میں حوصلہ افزاء اشارے دیے ہیں۔ شیخ کے مطابق رواں برس کے دوران پاکستان کی مجموعی شرح ترقی چار فیصد رہنے کے قوی امکانات ہیں اور یہ گزشتہ سال اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔ گزشتہ سال پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار کی شرح 2.4 فیصد تھی۔ شیخ کے نزدیک رواں برس پاکستانی معیشت میں بہتری کی وجہ اہم فصلوں کی غیر معمولی پیداوار کے ساتھ ساتھ بعض پیداواری شعبوں کا دوبارہ فعال ہونا ہے۔

ah/hk (AFP)