1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پارلیمنٹ سے استعفٰی دے سکتے ہیں، عمران خان

17 جنوری 2018

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ سے استعفٰی دینے کے معاملے پر وہ اپنی پارٹی سے مشاورت کریں گے اور اس تجویز کو قبول کیا جا سکتا ہے۔ یہ تجویز شیخ رشید کی طرف سے پیش کی گئی۔

https://p.dw.com/p/2r2Rg
Pakistan Imran Khan, Anführer der Partei Tehreek-e-Insaf (PTI)
تصویر: Reuters/A. Soomro

لاہور کے مال روڈ پر آج بدھ 17 جنوری کو ہونے والے ایک احتجاجی جسلے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ کیسی پارلیمنٹ ہے جو مجرم کو پارٹی سربراہ کا اہل بناتی ہے۔ عمران خان کے بقول پاکستان میں جمہوریت کو مافیاز کنٹرول کر رہے ہیں: ’’ میں پارلیمنٹ سے استعفوں کی شیخ رشید کی تجویز کے حق میں ہوں۔ میں اس مسئلے پر اپنی پارٹی سے مشاورت کروں گا اور ہو سکتا ہے کہ ہم یہ تجویز قبول کر لیں۔‘‘

لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کی اپیل پر ہونے والے متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا کہنا تھا کہ قصور میں بچوں کے ساتھ فحش فلموں کا اسکینڈل سامنے آیا، 11 بچیوں کے ساتھ زیادتی ہوئی، زینب کا سانحہ ہوا لیکن ملزمان کا پتہ نہیں چل سکا۔  ان کے بقول ماڈل ٹاؤن کا سانحہ طاہرالقادری کو سبق سکھانے کے لیے کیا گیا اور اس سانحے کے پیچھے شریف برادران ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ وہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ اگر ایک جلسہ کر کے وہ گھر چلے گئے تو اس سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکے گا۔

Asif Ali Zardari
آصف علی زرداری نے اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب چاہیں شریف فیملی کو اقتدار سے باہرنکال سکتے ہیں۔تصویر: Getty Images

پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اس جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب چاہیں شریف فیملی کو اقتدار سے باہرنکال سکتے ہیں: ’’اور مجھے انہیں نکالنے میں کوئی دیر نہیں لگے گی لیکن میں پاکستان کے مستقبل کا سوچتا ہوں۔ ہماری آنے والی نسلوں نے اس ملک میں رہنا ہے۔ یہ جہاں جائیں گے وہاں جاتی امرا بنالیں گے ۔ انہیں کسی کی پرواہ نہیں۔ انہیں صرف جاتی امرا کی پرواہ ہے۔‘‘

لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کا شیخ مجیب کی سوچ کو اپنانا ملک کے مفاد کے منافی ہے، ’’اس ملک کو خطرہ اور کسی سے نہیں صرف جاتی امرا سے ہے۔‘‘ یاد رہے کہ جاتی امرا پاکستان کے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی لاہور کے نواح میں واقع رہائش گاہ کا نام ہے۔ 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان مخالف بیان اور ٹرمپ کی ٹویٹ کی ٹائمنگ بہت معنی خیز ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اجمل قصاب کے گھر کا ایڈریس میاں نواز شریف نے روئٹرز کو دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی تقریروں سے اقتدار سے الگ نہیں ہوگی۔ انہوں نے عمران خان کو استعفے دینے، لاٹھی اٹھانے اور جاتی عمرہ کی طرف مارچ کرنے کا مشورہ دیا اور پاکستان کی قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

اس سے پہلے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے اپنی تقریر میں کہا کہ ملک کی سیاسی قیادت کا اکھٹا ہونا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے ہے۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ، ’’آج ہم سب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے جمع ہوئے ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ہر مظلوم کو انصاف دلانے کے لیے سب کواکٹھے ہو جانا چاہیے، ’’قوم اٹھے اور پہچانے کہ دشمن کون ہے۔۔۔ نواز شریف اور شہباز شریف جان لیں کہ اگر ہم نے امن یا قانون کو توڑنا ہوتا تو آپ کو جاتی امرا سے باہر ایک قدم رکھنے کی جرأت نہ ہوتی۔‘‘

Tahir-ul-Qadri Archiv 2013
پولیس نے جاتی امرا کو تحفظ دیا۔ قوم کی بچیوں کو تحفظ کیوں نہیں دیا؟ فیصلہ کرنا ہےکہ کیا ایسے لوگوں کو گوارا کیا جائے گا؟، طاہر القادریتصویر: picture-alliance/dpa

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں قانون عوام اور نوازشریف کے بچوں سب کے لیے برابر ہو۔ عوامی تحریک کے سربراہ نے مزید کہا کہ پولیس ان کے خاندان کو تحفظ دینے میں لگی ہے اور سارا پنجاب غیرمحفوظ کر دیا گیا ہے: ’’پولیس نے جاتی امرا کو تحفظ دیا۔ قوم کی بچیوں کو تحفظ کیوں نہیں دیا؟ فیصلہ کرنا ہےکہ کیا ایسے لوگوں کو گوارا کیا جائے گا؟ جمہوریت کی حقیقی روح کو بحال کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ظلم کے خلاف آواز بلند کر کے کھڑے نہ ہوئے تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔‘‘